Brailvi Books

ہفتہ وار مدنی مذاکرہ
3 - 70
 دوسرے بھائیوں کا خَیال کرو تو وہ بھی باہَر چلے گئے ۔ 
پھر فرائض اور ان جیسے دیگر مَسَائِل پوچھنے والے لوگوں کو بلانے کا حُکْم اِرشَاد فرمایا تو یہ لوگ بھی اس قَدْر تھے کہ ان سے پورا گھر بھر گیا۔ انہوں نے بھی جو سوالات کئے آپ نے ان کے تسلی بخش جوابات دئیے اور پھر فرمایا: اپنے دوسرے بھائیوں کا خَیال کرو تو وہ لوگ باہَر چلے گئے ۔ پھر عربی زبان ، اَشعار اور نادِر کلام کے بارے میں سوال کرنے والوں کو بُلانے کا حُکْم اِرشَاد فرمایا تو ان کی آمد سے بھی گھر بھر گیا۔ انہوں نے بھی جو سوال کیا آپ نے ان کے ہر سوال کا کافی و شافی جواب دیا۔ (1)
علم سیکھنے کا جذبہ
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو ! دیکھا آپ نے دورِ صحابہ و تابعین میں عِلْمِ دین سیکھنے سکھانے کا جذبہ ( Passion) کیسا تھا کہ دِیْنِ اِسْلَام کے مُتَعَلِّق ہر وہ بات جسے وہ نہیں جانتے تھے جاننے والوں سے پوچھ کر اپنے دِینی جذبے اور عِلْم کی پیاس بجھانے کا سامان کرتے تھے ،  مگر اَفْسَوس ! آج ہماری اَکْثَرِیَّت ( Majority) عِلْمِ دین سے دُور نَظَر آتی ہے اپنی ضَرورت کے مُطابِق جو مَسَائِل سیکھنا فَرْض ہیں ہم ان سے بھی بِالْکُل غافِل ہیں۔ دینی مَدَارِس میں جا کر عِلْمِ دِین سیکھنا تو دُور دِینی کُتُب کے مُطَالَعَہ کا شوق بھی خَتْم ہوتا جا رہا ہے ۔ عِلْمِ دِین سیکھنے کا ایک آسان ذریعہ کسی صاحِبِ عِلْم شَخْصِیَّت سے پوچھ لینا بھی ہے مگر اس کی طرف بھی ہماری بے توجّہی سب پر عَیاں( ظاہِر) ہے ،  حالانکہ اللہ پاک کا فرمانِ عالیشان ہے : 



________________________________
1 -      حلية الاولیاء ، ذکر الصحابة من المهاجرين ، ۴۵-عبدالله بن عباس ، ۱ / ۳۹۵ ، رقم: ۱۱۲۹