شرعاً غیبت نہیں بلکہ ) بَدْمَذْہَب کی بُرائیاں بَیَان کرنے کا خود شرعاً حکم ہے ۔(1)
آیتِ مُبَارَکہ
وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ( ۶۸ ) ( پ٧، الانعام: ٦٨ )
ترجمۂ کنزالایمان: اور جو کہیں تجھے شیطان بُھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ ۔
اس آیت میں ”ظالِموں“ سے مُراد گمراہ و بَدْمَذْہَب، فاسِق اور کافِر لوگ ہیں ۔ ان سب کے ساتھ بیٹھنا مَمْنُوْع ہے ۔(2)
فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مَنْ وَقَّرَ صَاحِبَ بِدْعَةٍ فَقَدْ اَعَانَ عَلَى هَدْمِ الْاِسْلَامِ جس نے کسی بَدْمَذْہَب کی تعظیم وتَوْقِیر ( Respect )کی اُس نے اِسْلَام کے ڈھانے میں مدد کی ۔(3)
گمراہی میں پڑنے کے بَعْض اَسْبَاب
( 1 ): گمراہ اور بَدْمَذْہَبوں کے ساتھ دوستی اور میل جول رکھنا ۔ ( 2 ): خاص طور پر ان کی مذہبی تقریبات میں شرکت کرنا یا T.V اور Internet یا Social Mediaکے ذریعے ان کی گفتگو وتقریر ( Speech ) سننا کہ گمراہ شَخْص اپنی تقریر میں قرآن وحدیث کی وضاحت کرنے کی آڑ میں ضرور کچھ باتیں اپنی بَدمذہبی کی بھی مِلا دیا کرتے ہیں اور دیکھا گیا ہے کہ وہ باتیں تقریر سننے والے کے ذِہْن میں بیٹھ جاتی ہیں اور وہ خود بھی گمراہ ہو جاتا ہے ۔ ( 3 ): اسی
________________________________
1 - فتاویٰ رضویہ ، ۶ / ۶۰۲.
2 - تفسيرات احمديه ، الانعام ، تحت الآية: ٦٨ ، ص٣٦٣.
3 - معجم اوسط ، ٥ / ١١٨ ، حديث: ٦٧٧٢.