سب عوام وخَوَاصِ اَہلسنّت کو مَعْلُوم ہو جیسے عذابِ قَبْر، اَعْمال کا وَزْن ۔(1)
گمراہیت کی چند مِثَالَیں
٭ عذابِ قَبْر کا اِنکار کرنا(2)٭ تقدیر کا اِنکار کرنا(3) ٭ کَرَاماتِ اَوْلِیَاء کا اِنکار کرنا(4)٭ حضرت سیِّدنا عَلِیُّ الْمُرْتَضَی کرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو شَیْخَیْنِ کَرِیْمَیْن ( یعنی حضرت سیِّدنا ابوبَکْر صِدِّیْق اور حضرت سیِّدنا عُمَر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا ) سے اَفْضَل کہنا ۔(5)٭ یزید کے فاسِق وفاجِر ہونے سے اِنکار کرنا(6) وغیرہ
” گمراہی وبَدْمَذہَبی“ کے مُتَعَلِّق مختلف اَحْکَام
( 1 ): عقیدے کی خرابی عمل کی خرابی سے کہیں زِیادہ بُری ہے ۔(7) ( 2 ): اس لئے بَدْمَذْہَب اگرچہ کیسا ہی نمازی ہو، اللہ پاک کے نزدیک سُنّی بے نمازی سے کئی درجے زیادہ بُرا ہے ۔(8) ( 3 ): بَدْمَذْہَب و گُمْراہ سے قرآن و حدیث کا عِلْم حاصِل کرنا بھی جائز نہیں ۔(9) مُسْلِم شریف کی رِوَایت ہے : ”اِنَّ هٰذَا الْعِلْمَ دِينٌ فَانْـظُرُوْا عَمَّنْ تَأْخُذُوْنَ دِينَكُمْ بے شک یہ عِلْم تمہارا دین ہے تو تم غور کر لو کہ اپنا دین کس سے حاصِل کر رہے ہو ۔“(10) ( 4 ): بَدْمَذْہَب کی تَعْظِیم حرام ہے (11) اور شرعاً ( اس کی ) تَوْہین واجِب ( ہے ) ۔ (12) ( 5 ): ( بَدْمَذْہَب کی غیبت
________________________________
1 - نزہۃ القاری ، کتاب الایمان ، ۱ / ۲۹۴.
2 - المرجع السابق.
3 - فتاویٰ رضویہ ، ۱۶ / ۵۸۵.
4 - فتاویٰ رضویہ ، ۱۴ / ۶۸۳.
5 - بہارِ شریعت ، حصہ اوَّل ، امامت کا بیان ، ۱ / ۲۴۶.
6 - فتاویٰ رضویہ ، ۱۴ / ۵۹۲ ، بتغیر قلیل.
7 - فتاویٰ رضویہ ، ۱۹ / ۳۹۶ ، ملخصاً.
8 - فتاویٰ رضویہ ، ۵ / ۱۰۹ ، بتغیر قلیل.
9 - فتاویٰ فیض رسول ، ۱ / ۴۴.
10 - مسلم ، مقدمه ، باب بيان ان الاسناد من الدين الخ ، ص١٤.
11 - فتاویٰ رضویہ ، ۱۱ / ۳۹۶.
12 - فتاویٰ رضویہ ، ۶ / ۳۹۸.