لگا۔ میرے تمام گھر والے اور پڑوسی حیران تھے کہ آخر اسے کیا ہوگیا، اس کی زندگی میں اس قدر بڑی تبدلی کیسے رونما ہو گئی؟ مگر انہیں کیا خبر کہ یہ انقلابِ پُر اثر میرے پیر و مرشد امیر اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ کے فیضانِ نظر کا کرشمہ تھا۔ تا دمِ تحریر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ حید آباد (ہند) میں شہر مشاورت کے رکن کی حیثیت سے دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کی ترقی کے لئے کوشاں ہوں۔
آتش! میں نہ جلوں گا فردوس میں رہوں گا
جاؤں گا خلد کہہ کر عطار رہنما ہے
اللہعَزّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{2}کرکٹ کا شوقین
مرکز الاولیاء (لاہور) کے علاقے گرین ٹاؤن سیکٹرسی بلاک 2 کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے: بچپن ہی سے اچھا کرکٹر بننے کا خواب میری آنکھوں میں سمایا ہوا تھا۔ اس خواب کی عملی تعبیر کے لئے میں نے روزانہ اپنے دن کا اچھا خاصا حصہ کرکٹ کھیلنے کے لئے وقف کر دیا اور بقیہ اوقات گانے باجے سننے اور فلمیں ڈرامے دیکھنے میں صرف ہو جاتا، صد ہزار افسوس! کہ دن بھر ان فضول کاموں میں مشغول رہنے کی وجہ سے میرے پاس تھوڑا سا بھی وقت ایسا نہ بچتا کہ جسے میں اللہ عَزَّوَجَلَّ اور رسول صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی فرمانبرداری والے