اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
دُرُوْدِ پاک کی فضیلت
شیخِ طریقت،امیرِاہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ اپنی مایہ ناز تالیف ’’فیضانِ سنّت‘‘کے باب فیضانِ رمضان، صَفْحَہ 845 پر بحوالہ ترمذی شریف دُرودِپاک کی فضیلت نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ تَقَرُّبنشان ہے’’بے شک بروزقیامت لوگوں میں سے میرے قریب تر وہ ہو گا جو مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجے۔‘‘ (ترمذی ج۲، ص ۲۷، رقم الحدیث۴۸۴)
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{1}گلوکارکیسے سُدھرا؟
حیدر آباد دکن (ہند) کے 26 سالہ نوجوان کے تحریری بیان کا خلاصہ ہے کہ میں گناہوں کی پُرخار وادیوں میں بھٹک رہا تھا، عملی حالت بہت خراب تھی پڑوسیوں کو ستانا ،چھوٹی چھوٹی باتوں پر ان سے جھگڑاکرنا، کلب کے بے ہودہ ماحول میں وقت بر باد کرنا، موڈلنگ کرنا، داڑھی منڈوانا، نت نئے فیشن اپنا نا اور گھر والوں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنا میری روز مرہ زندگی کا ایک حصہ بن چکاتھا۔ انہی عاداتِ بد کی وجہ سے پڑوسی اور اہلِ محلہ اپنے بچوں کو میری صحبت تو صحبت میرے سائے سے بھی دور رکھتے اور مجھے نفرت و حقارت کی نظر سے دیکھتے، مگرمجھ پر ان کے اس برتاؤ کا کچھ اثر نہ ہوتا۔ ان تمام بری خصلتوں