Brailvi Books

گلوکار کیسے سدھرا
3 - 31
کے کرشمے‘‘ دوسری قسط ’’بدنصیب دُولہا‘‘ تیسری ’’فلمی اداکارکی توبہ‘‘ چوتھی ’’شرابی کی توبہ‘‘پانچویں ’’ماڈرن نوجوان کی توبہ‘ ‘کے نام سے مکتبۃُ الْمدِیْنہ سے شائع ہو چکی ہیں۔ اب اس سلسلے کی چھٹی قسط بنام ’’گلوکار کیسے سدھرا؟‘‘ پیشِ خدمت ہے۔ 
	 ہمیں چاہئیے کہ اِس رِسالے کو پڑھنے سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرلیں ، نُور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کا فرمانِ عالیشان ہے :   نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہo یعنی مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔(المُعجَمُ الکبِیر للطبرانی، الحدیث: ۵۹۴۲، ج۶، ص۱۸۵) 
جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
	’’فیضانِ عطار ‘‘ کے نو حُروف کی نسبت سے اس رسالے کو پڑھنے کی 9نیّتیں پیشِ خدمت ہیں : {۱}ہر بار حَمْد و {۲}صلوٰۃ اور{۳}تعوُّذو {۴}تَسمِیہ سے آغاز کروں گا۔( صفحہ نمبر 5کے اُوپر دی ہوئی دو عَرَبی عبارات


پڑھ لینے سے چاروں نیّتوں پر عمل ہوجائے گا)۔ {۵} حتَّی الْوَسْع اِس کا باوُضُو اور {۶}قِبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گا {۷}جہاں جہاں ’’اللہ‘‘ کا نام پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ  اور {۸} جہاں جہاں ’’سرکار‘‘کا اِسْمِ مبارَک آئے گا وہاں صَلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ