Brailvi Books

گلوکار کیسے سدھرا
26 - 31
{9}میٹھی نظر
	ضلع وارانسی (یوپی الھند) کے قصبہ ہوہتا کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے کہ مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے قبل میں بد عملیوں اور طرح طرح کے گناہوں میں زندگی کے ایام گزار رہا تھا، فلموں ڈراموں اور گانے باجوں کا بے حد شوقین تھا اور اپنا شوق پورا کرنے کے لئے اتنا بے باک ہوچکا تھا کہ پڑوسیوں اور گھر والوں کے حقوق کا لحاظ کیے بغیر بلند آواز میں گانے سنتا جس سے ان کے آرام میں خلل واقع ہوتا مگر مجھے ان کے آرام و سکون تباہ ہونے کی مطلق پروا نہ ہوتی، بالآخر اللہ عَزَّوَجَلَّ کا مجھ پر کرم ہوا اور مجھے دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول میسر آگیا، ہوا یوں کہ ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی نے مجھ پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے مجھے شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رَضَوی دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ کے بیان کی کیسٹ ’’ٹی وی کی تباہ کاریاں ‘‘ دی۔ گھر آکر میں نے وہ کیسٹ ٹیپ ریکارڈ میں لگادی اور ہم سب گھر والے ساتھ بیٹھ کر اسے سننے لگے، اس بیان میں امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ نے گناہوں کی نحوست بِالخُصوص T.V کے مُہْلِکات کی طرف توجہ دلائی۔ ان کے الفاظ دل میں اترتے محسوس ہو رہے تھے، خوفِ خدا سے معمور بیان سن کر گھر کا تقریباً ہرفرد ہی لرزہ بر اندام تھااور میری تو