باجوں میں بھی دلچسپی رکھتے تھے، میں نے امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ کے عطاکردہ عظیم مدنی مقصد ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ‘‘کے تحت بارہا ان کی اصلاح کے لئے انفرادی کوشش کی مگر ان پر میری باتوں کا کوئی خاص اثر نہ ہوا ایک مرتبہ ہمارے گھر میں امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ کے بیان کی کیسٹ ’’قبر کی پکار‘‘ چل رہی تھی ، اس دن بڑے بھائی بھی اپنے کمرے میں بیٹھے بیان سن رہے تھے ایک ولیٔ کامل کے درد مندانہ اور پر تاثیر الفاظ ان کے دل پراثر کر گئے، انہوں نے اپنے سابقہ گناہوں سے توبہ کی اور نماز روزوں کا اہتمام شروع کر دیا میں نے ان کے اندر یہ تبدیلی دیکھی توموقع غنیمت جانتے ہوئے انہیں دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کے لئے اپنے ساتھ لے جانے لگااور یوں آہستہ آہستہ وہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوگئے ، سر پر عمامہ شریف کا تاج، چہرے پر سنّت کے مطابق ایک مٹھی داڑھی شریف سجالی، سفید مدنی لباس بھی اپنا لیا اور یوں امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ کے ایک بیان کی برکت سے دیکھتے ہی دیکھتے ہمارا ساراگھر مدنی رنگ میں رنگ گیا، تادمِ تحریر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ان کے تین بیٹے حفظ قراٰن کی سعادت حاصل کر چکے ہیں اور ان میں سے ایک تو یکے بعد دیگرے تین بار12ماہ کے مدنی قافلے میں بھی سفر کرچکے ہیں اور بڑی بیٹی علاقائی سطح پر