ہے۔ چنانچہ میں نے اس فانی زندگی پر باقی رہنے والی زندگی کو ترجیح دیتے ہوئے دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول اپنانے کا فیصلہ کر لیا۔ رفتہ رفتہ دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کو اپنا معمول بنا لیا جس کی برکت سے فلموں ڈراموں سے تائب ہوکر فلمی اداکار بننے
کے بجائے مَدَنی سرکار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنّتوں کا پیروکار بن گیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ !نماز، روزوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ فیضانِ سنّت سے درس دینا اور فجر کی نماز کے لئے مسلمانوں کو بیدار کرنے کے لئے صدائے مدینہ لگانا میرے معمولات کا حصہ بن چکا ہے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ سیکنڈ ائیر (ایف، اے) کے پیپرز کے بعد درسِ نظامی (عالم کورس) کر کے شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ کے عطا کردہ مدنی مقصد ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے‘‘ کے حصول کے لئے کمربستہ ہونے کی نیت بھی کرلی ہے۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ مجھے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے زندگی بھر وابستہ رکھے۔ آمین
اللہعَزّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{5}نیکیوں کی جانب مائل ہوگیا
رحیم یار خان (پنجاب، پاکستان) کے مقیم اسلامی بھائی اپنی توبہ کے احوال کچھ یوں بیان کرتے ہیں : میں خدا کی یاد بھلائے دنیا کی فانی لذتوں میں مُنہمک ہو کر