Brailvi Books

گلوکار کیسے سدھرا
13 - 31
سانچے میں ڈھل گیا۔ 
اللہعَزّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت  پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!		صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{3}پُرتاثیر الفاظ دل میں اتر گئے
	باب المدینہ (کراچی) کے علاقے گلستانِ جوہربلاک 7 کے رہائشی اسلامی بھائی اپنی زندگی میں آنے والی بہار کا تذکرہ کچھ یوں کرتے ہیں : میں اپنی زندگی کے قیمتی اوقات فضول کاموں میں برباد کررہا تھا، فلمیں ڈرامے، گانے باجے دیکھنا سننا میرے روز مرہ کے معمولات کا حصہ تھا، برے دوستوں کی صحبت نے میرے اخلاق کو دیمک کی طرح چاٹ لیا تھا، چھوٹے بڑے کا لحاظ کئے بغیر بات بات پر گالی دینا میری عادت بن چکی تھی۔ آہ!نفس و شیطان کے ہاتھوں ایسا مغلوب ہوا کہ نیکیوں میں دل نہ لگتا، میرے بڑے بھائی دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کے لئے اکثر دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز ’’فیضانِ مدینہ‘‘ جایا کرتے تھے بلکہ وہ تو مجھے بھی سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت دیتے رہتے تھے مگر میں ان کی بات پر کان نہ دھرتا۔ غالباً ۱۴۲۶ھ بمطابق اکتوبر 2005؁ء میں جب رمضان المبارک کا پُربہار مہینہ تشریف لایا، توایک روز بھائی