Brailvi Books

غریب فائدے میں ہے
9 - 30
فرمَانِ مُصطَفٰے صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:جس کے پاس میرا ذِکر ہوا اور اُس نے مجھ پر دُرُودِ پاک نہ پڑھا اس نے جنّت کا راستہ چھوڑ دیا۔(طبرانی)
خَتْم کرنے کی کوشِشیں  آخِرت میں  تباہی وبربادی کا سبب بن جائیں۔
	حضرتِ سیِّدُنا امام محدث ا بن جَوزِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں :’’ محتاجی ایک مرْض کی مانندہے جو اِس میں  مُبتَلا ہوا اور صبْر کیا وہ اِس کا اَجْر و ثواب پائے گا، اِسی لئے محتاج وغریب لوگ جنہوں  نے اپنیفَقْر وغُربت پر صبْر کیا ہو گا، امیروں  سے 500 سال پہلے جنّت میں  داخِل ہو جائیں  گے۔‘‘ (تلبیس ابلیس، ص۲۲۵)
رہیں  سب شاد گھر والے شہا تھوڑی سی روزی پر
عطا ہو دولتِ صبْر و قَناعت یارسول اللہ!
(وسائل بخشش)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
کیا مالدار غریبوں  سے عمَل میں  سبقت رکھتے ہیں ؟
	حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مروی ہے کہ ’’مہاجِرین فُقرا ، بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم میں  حاضر ہوئے اور عرْض کیا: یارسول اللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم ! مالدار لوگ بلند مَراتِب اور اَبَدی نعمتیں  لے گئے۔ سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّمنے فرمایا:وہ کیسے؟تو انہوں  نے عرض کی: وہ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں  اور ہماری طرح روزے بھی رکھتے ہیں ، وہ صدَقہ کرتے ہیں  ہم صدَقہ نہیں  کر سکتے، وہ گردنیں  چُھڑاتے(یعنی غلام آزاد کرتے) ہیں  ،ہم گردنیں  نہیں  چُھڑا سکتے۔ توسرکارِ عالی وقار، غریبوں  کے غم گُسارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم نے اِرشاد فرمایا: ’’کیا میں  تمہیں  ایسی چیز نہ سکھادوں،