فرمَانِ مُصطَفٰے صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:مجھ پر دُرُودِ پاک کی کثرت کرو بے شک تمہارا مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھنا تمہارے لئے پاکیزگی کا باعث ہے۔ (ابو یعلی)
جس کے ذریعے تم اُن لوگوں کے ساتھ مل جاؤ جو تم سے آگے ہیں اور اُن پر سبقت لے جاؤ جو تم سے پیچھے ہیں ؟ اور کوئی بھی تم سے افضل نہ ہوسوائے اُس شخْص کے جو تمہاری طرح عمَل کرے۔ صحابۂ کِرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرْض کیا: ’’یارسول اللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم! ضرور سکھائیے۔ اِرشاد فرمایا: ’’تم ہر نماز کے بعد 33،33 مرتبہتَسْبِیْح(سُبْحٰنَ اللہ) تَحْمِیْد(اَلْحَمْدُ لِلّٰہ)اور تَکْبِیْر (اللہُ اَکْبَر)پڑھا کرو۔‘‘(مسلم،کتاب المساجدالخ،باب استحباب ذکر بعد الصلاۃالخ، ص۳۰۰، حدیث:۵۹۵)
میں بے کار باتوں سے بچ کر ہمیشہ
کروں تیری حمد و ثنا یا الٰہی
(وسائل بخشش)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
غریب ومِسکین خَلِیفہ
دعوتِ اِسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی مطبُوعہ 590 صفْحات پر مشتمل کتاب ’’حضرتِ سیّدُناعمر بن عبدالعزیز کی 425حکایات ‘‘ کے صفْحہ 187 پر ہے: امیرُ الْمُؤمِنِین حضرتِ سیِّدنا عمر بن عبدالعزیز عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْعَزِیز کی خدمت میں عِید سے ایک دِ ن قَبل آپ رَحمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیہ کی شہزادیاں حاضِر ہوئیں اور بولیں : ’’بابا جان! کل عِید کے دِن ہم کون سے کپڑے پہنیں گی؟ ‘‘ فرمایا ،:’’یِہی کپڑے جو تم نے پہن رکھّے ہیں ،اِنہیں دھو لو، کَل پہن لینا!‘‘ ،’’نہیں !بابا جان ! آپ ہمیں نَئے کپڑے