اقدسصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا قرب حاصل تھا؟ ۔ (1 ) آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا اپنے خاندان کی عورتوں کی رخصتی شوّال میں کرنا پسند فرماتی تھیں ۔ حضور رحمتِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اُمُّ المؤمنین حضرت سیِّدَتُنا اُمِّ سَلَمَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے بھی شوّال المکرّم میں ہی نکاح فرمایا ۔ (2 )
رہی بات حضرت سیِّدُنا عبْدُاللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی اس حدیثِ نبوی کی کہ ” بیماری اُڑ کے لگنا کوئی چیز نہیں ، بدشگونی کوئی چیز نہیں ، نحوست تین چیزوں میں ہے : عورت ، گھر اور جانور میں ۔ “ ( 3) تو اس کے معنیٰ میں اختلاف ہے ، اُمُّ المؤمنین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا نے اس کے کلامِ مصطفے ٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہونے سے انکار کیا اور کہا : حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے تو یہ فرمایا تھا کہ زمانۂ جاہلیت والے یہ کہا کرتے تھے ۔
حضرت سیِّدُنا معمر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے اس حدیث پاک کا مطلب ایک یہ بھی سُنا ہے کہ عورت کی نحوست اس کا بانجھ ہونا ، گھوڑے کی نحوست اس پر راہِ خُدا میں جہاد نہ کیاجانا اور گھر کی نحوست بُرا پڑوسی ہے ۔ اس معنیٰ میں یہ قول بطور ارشادِ نبوی کے بھی روایت کیا گیا ہے لیکن وہ روایت غیر صحیح ہے ۔
بعض یہ بھی کہتے ہیں کہ نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے روایت ہے : ” نحوست کچھ نہیں ، اگر کسی چیز میں برکت ہے تو تین چیزوں میں ہے ۔ “ ( 4) پھر حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انہی تین چیزوں کا ذِکْر فرمایا ۔ اس قول کے قائل کہتے ہیں : یہ روایت شرعی اصولوں کے زیادہ قریب ہے ۔ امام ابن عبد البر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے یہی فرمایا ۔ لیکن اس روایت کی سند اُس سند کے پائے کی نہیں ہے ۔
بھلائی کا سوال کرو ، شر سے پناہ مانگو :
تحقیق یہ ہے کہ ان تین چیزوں کی نحوست کے معاملے میں وہی بات کی جائے جو ہم نے مریض اونٹ کو تندرست اونٹ کے پاس لانے اور کوڑھی سے اور طاعونی وبا کی سرزمین سے دُور بھاگنے کے متعلق ذکر کی ہے
________________________________
1 - مسلم ، کتاب النکاح ، باب استحباب التزوج والتزویج فی شوال الخ ، ص۵۶۸ ، حدیث : ۳۴۸۳
2 - ابن ماجہ ، کتاب النکاح ، باب متی یستحب البناء بالنساء ، ۲ / ۴۸۵ ، حدیث : ۱۹۹۱
3 - بخاری ، کتاب الطب ، باب الطیرة ، ۴ / ۳۵ ، حدیث : ۵۷۵۳
4 - ابن ماجہ ، کتاب النکاح ، باب مایکون فیہ الیمین والشؤم ، ۲ / ۴۸۶ ، حدیث : ۱۹۹۳