العباس جودرہم ودینار پرکھنے کاماہر ہے وہ یہ بات کہتا ہے ۔ امام نے فرمایا: اللہ اُسے غارت کرے ! اُس نے باقی کیا چھوڑا جب یہی بک دیا کہ حضور ہادیٔ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنی قوم کے دین پر تھے اوروہ قوم تو بُتوں کی پجاری تھی ۔ اللہ پاک تو حضرت سیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُاللہعَلَیْہِ السَّلَام کا قول بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے :
وَ مُبَشِّرًۢا بِرَسُوْلٍ یَّاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِی اسْمُهٗۤ اَحْمَدُؕ- (پ۲۸، الصف: ۶) ترجمۂ کنز الایمان: اور ان رسول کی بشارت سُناتا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں گے اُن کا نام احمد ہے ۔
حضرت سیِّدُنا حنبل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی: ابو العباس کہتا ہے کہ جس وقت حضور اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے زمانۂ جاہلیت میں حضرت سیِّدَتُنا خدیجۃ الکبری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے نکاح فرمایا تھاوہ بھی اپنی قوم کے دین پر تھیں ۔ حضرت سیِّدُنا امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: میں حضرت سیِّدُتنا خدیجۃ الکبری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے بارے میں کچھ نہیں کہتا، بلا شبہ وہ عورتوں میں سب سے پہلے ایمان لائی تھیں ۔ اِس کے بعد آپ نے فرمایا: لوگ کیا کیا نئی باتیں نکال رہے ہیں! یہ فلسفیانہ باتیں بنانے والے لوگ ہیں، جو ایسے کلام پسند کرے وہ کبھی کامیاب نہ ہوگا ۔
سبحٰن اللہ! حضرت نے کتنی اچھی بات ارشاد فرمائی ہے ۔ اس بارے میں حضرت نے مزید کچھ دلائل ذکر فرمائے تھے لیکن میرے ذہن سے نکل گئے ۔ اِس سلسلہ گفتگو میں امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے یہ بھی فرمایا تھا: حضور جانِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی جب ولادت ہوئی توآپ کی والدۂ ماجدہ طیبہ طاہرہ حضرت سیِّدتنا آمنہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا نے ایسا نُور دیکھا جس سے شام کے محلّات چمک گئے ، کیا انہوں نے ایسا نہیں دیکھا تھا؟(ضرور دیکھا تھا)اورحضور رحمۃٌلِّلْعالَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اعلانِ نبوّت سے پہلے بھی نہایت پاکیزہ اور بُتوں سے کنارہ کش تھے ، کیا حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بتوں پر بھینٹ چڑھائے جانے والے ذبیحے سے نہ بچتے تھے ؟(یقینا بچتے تھے ) ۔ آخر میں آپ نے فرمایا: فلسفیانہ باتوں سے بچو کیونکہ ایسی باتیں کرنے والوں کا انجام بھلائی پر نہیں ہوتا ۔
ولادت سے پہلے نبوت:
یہاں امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اگلے انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی دی ہوئی خوشخبریوں کو اور ولادتِ