Brailvi Books

فیضانِ ریاض الصالحین
44 - 627
پڑجاتے۔ بنوعبَّاس کے پہلے خلیفہ’’سِفَّاح‘‘کے زمانے تک یہی حال رہا،جب اسے اَبرَہَہ کے کَنِیْسَہکے متعلق بتایاگیاتواس نے اپناعامل یمن بھیجاجس نے کَنِیْسَہکی بقیہ ماندہ عمارت کوتوڑکرقیمتی جواہرات وسوناچاندی سے مُرَصَّع اینٹیں اور دیگرقیمتی اشیاء کابہت بڑاذخیرہ حاصل کیا۔اس کے بعداس کَنِیْسَہ کانام ونشان بھی باقی نہ رہا۔
(روح البیان، پ۳۰، الفیل، تحت الایۃ:۱، ۱۰/۵۱۱تا۵۱۷،ملخصًا) 
تُوْبُوْا اِلَی اللہ 	اَسْتَغْفِرُ اللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے کہ’’اَبْرَہَہ‘‘نے جب حَرَم شریف کونقصان پہنچانے کاعزم کیاتو کیسی ذِلّت ورسوائی کی موت مرااورلوگوں کے لئے قیامت تک عبرت کا نشان بن گیا۔اسی طرح یزیدبدبخت کے ایک لشکرنے حَرَمَیْن طَیِّبَیْنکی بے ادبی کی تواسے بھی عبر ت کانمونہ بنادیاگیا۔ 
مُسْلِم بِنْ عُقْبَہ یَزِیْدِی کاعبرتناک اَنجام
	۶۳ھ؁میں یزیدبدبخت نے مسلم بن عقبہ کوبارہ یابیس ہزارکالشکردے کرمَدِینَۂ مُنَوََّرَہاورمَکَّۂ مُکَرَّمَہزَادَہُمَااللہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْمًاپرحملہ کرنے کے لیے بھیجا، اس بد بخت لشکر نے مَدِینَۂ مُنَوََّرَہزَادَہَااللہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْمًامیں وہ طوفان برپاکیاکہ اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ،قتل وغارت گری،گھروں کولوٹااورطرح طرح کے مظالم کابازارگرم کیا،سات سوصحابۂ کرام رِضْوَانُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنکوشہیدکیااورتابعینرَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْنوغیرہ کوملاکرکل دس ہزارسے زیادہ مسلمانوں کوشہیدکیا،نوجوانوں کوقیدکرلیااوراسی پربس نہ کیابلکہ ان بدکاروں نے وہاں کی عفت ماب، پاکدامن بیبیوں کوتین دن تک اپنی ہَوس کا نشانہ بنائے رکھا۔سرکاردوعالَمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے روضۂ مُقَدَّسَہ کی سخت بے حرمتی کی،مسجدنبوی شریف میں گھوڑے باندھے ان کی لیداورپیشاب منبراطہرپرپڑے،تین دن تک مسجدِنبوی شریف میں لوگ نماز کے لئے حاضرنہ ہوسکے صرفحضرتِ سَیِّدُناسعیدبن مسیبرَحْمَۃُاللہِ تَعاَلٰی عَلَیْہجو اَکابرتابعین میں سے