Brailvi Books

فیضانِ ریاض الصالحین
43 - 627
سےجسم پردانے نکل آتے ہیں )میں مبتلاہوجاتا،چیچک کی بیماری سب سے پہلے عرب میں اسی دوران پیداہوئی۔قرآنِ کریم نے اَصحاب فِیل(ہاتھی والوں )کے واقعے کویوں بیان فرمایاہے: 
اَلَمْ تَرَ کَیۡفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِاَصْحٰبِ الْفِیۡلِ ؕ﴿۱﴾ اَلَمْ یَجْعَلْ کَیۡدَہُمْ فِیۡ تَضْلِیۡلٍ ۙ﴿۲﴾ وَّ اَرْسَلَ عَلَیۡہِمْ طَیۡرًا اَبَابِیۡلَ ۙ﴿۳﴾ تَرْمِیۡہِمۡ بِحِجَارَۃٍ مِّنۡ سِجِّیۡلٍ ﴿۴﴾۪ۙفَجَعَلَہُمْ کَعَصْفٍ مَّاۡکُوۡلٍ ٪﴿۵﴾ (پ۳۰،الفیل:۱تا۵)
ترجمۂ کنزالایمان:اے محبوب کیاتم نے نہ دیکھا تمہارے رب نے ان ہاتھی والوں کاکیاحال کیا،کیاان کا داؤں تباہی میں نہ ڈالا،اوران پرپرندوں کی ٹکڑیاں (فوجیں ) بھیجیں کہ انہیں کنکرکے پتھروں سے مارتے تو انہیں کر ڈالا جیسے کھائی کھیتی کی پتی۔( کھائے ہوئے بھوسے کی طرح)
اَ برَہَہ اوراس کے وزیرکاعبرتناک انجام
	اَبرَہَہ یمن کی طرف بھاگاتواسے ایک گندی بیماری لاحق ہوگئی جس سے اس کاگوشت جھڑنے لگا،یہاں تک کہ جب وہ’’صَنْعَاء‘‘پہنچاتوچوزے کی طرح ہوچکاتھا۔پھر دل کی جانب سے اس کا سینہ پھٹااور وہ واصلِ جہنم ہوگیا۔بعد ازاں اس کابیٹا’’یَکْسُوْن‘‘تخت نشین ہوا۔
 	اَبرَہَہ کاوزیر’’اَبُویَکْسُوم‘‘ان پرندوں کودیکھ کرحبشہ کی جانب بھاگا۔پرندے اس کے ساتھ ساتھ رہے اس نے نَجَاشِی کے پاس پہنچ کرتمام واقعہ سنایاجونہی بات مکمل ہوئی اس پرکنکری گری اوروہ فوراًہلاک ہو گیا۔اس واقعے سے نجاشی کوبہت عبرت حاصل ہوئی۔اَ برَہَہ کے لشکرکی ہلاکت سے لوگوں کے دلوں میں  قریش کی عزت وعظمت اورہیبت مزیدبڑھ گئی۔
کَنِیسَہ کی بربادی
	وہ کَنِیْسَہجسے اَبرَہَہ نے مالِ کثیرخرچ کرکیکَعْبَہ مُعَظَّمَہکی ویرانی کے لئے بنایاتھا،خودایساویران ہواکہ اس کے اردگردبکثرت درندوں ،سانپوں اورجِنّات نے ڈیرے جمالئے،جوکوئی وہاں جاتاجنات اس کے پیچھے