ہے۔پوراعرب اس کی زیارت کوآتاہے،اسی کی وجہ سے اہلِ عرب کوشرافت وبزرگی حاصل ہے حالانکہ وہ توصرف پتھروں کی ایک عمارت ہے،تم بادشاہ کے دِین کے مطابق یمن میں ایک کَنِیْسَہ(عبادت خانہ)تیارکروجس کی بنیادیں ’’زَرْوسِیْم‘‘(سونا وچاندی)کی ہوں اس کی دیوراریں قیمتی جواہرسے آراستہ کی گئی ہوں۔ پھرمختلف ملکوں بالخصوص عرب میں اعلان کرادوکہ جوکوئی اس کَنِیْسَہکی زیارت کوآئے گااسے سوناوچاندی سے نوازا جائے گالوگ لالچ وحِرص پر اَطراف واَکناف سے اس کی زیارت کوآئیں گے اس کاطواف کریں گے اس طرح بادشاہ کی عزت اَفزائی ہوگی اوروہ تم سے خوش ہوجائے گا۔اَبرَہَہ کویہ کفریہ تجویزبہت پسندآئی اس نے کَنِیْسَہتیارکرایا اورسب ملکوں میں اس کی زِیارت کااعلان کیاجانے لگا۔چنانچہ مختلف ملکوں سے لوگ یمن آنے لگے۔اَبرَہَہ انہیں قیمتی تحائف دینے لگا۔
کَنِیسَہ پرگندگی
اہل ِعرب کو اَبرَہَہ کی یہ مذموم حرکت بہت ناگوارگزری۔ چنانچہ،قبیلہ بنِی کِنَانَہ کے زُہَیربن بَدر نامی شخص نے پہلے تواس کَنِیْسَہ کی کچھ عرصہ مُجَاوَرَتْاِختِیَارکی پھرموقع پاکراِس میں قضائے حاجت کرکے گندگی اس کی دیوارپرلَیپ کروہاں سے بھا گ آیا۔یہ خبراَطراف واَکناف میں آگ کی طرح پھیل گئی اورلوگ کَنِیْسَہکے طواف اوراس میں عبادت سیمُتَنَفِّرْ(مُتَ۔نَفْ۔فِرْ)ہوگئے۔اس پراَبرَہَہ کوبہت طَیش آیااس نے’’کَعْبَہ مُعَظَّمَہ‘‘کوڈھانے کی قسم کھائی اورایک بہت بڑالشکرلے کرمَکَّۂ مُکَرَّمَہزَادَہَااللہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْمًاکی جانب روانہ ہوااس کے ساتھ سینکڑوں ہاتھی تھے اورسب سے آگے چلنے والاایک عَظِیْمُ الْجُثَّہْ (بہت بڑی جِسامت والا)ہاتھی تھا جس کانام محمودتھا۔حضرتِسیِّدُناعَبْدُالمُطَّلِبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کواَبرَہہ کے لشکرکامعلوم ہواتوآپ نے اَبرَہَہ کو تِہَامَہکے تِہائی مال کی پیش کش کی تاکہ وہ اس بُرے اِرادے سے بازآکرواپس چلاجائے لیکن اس نے انکارکردیا۔کَعْبَہکے قریب پہنچ کراس نے اپنے ایک خا ص آدمی اَسْوَدْکے ذریعے اہلِ مکہ کے جانورقیدکرالئے۔ان میں 200اُونٹ حضرتعَبْدُالمُطَّلِبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے بھی تھے جوآپ نیحُجَّاجِ کِرَامکے لئے وقف کئے ہوئے تھے۔