Brailvi Books

فیضانِ ریاض الصالحین
34 - 627
سے پہلے نِیَّت سیکھا کرتے تھے۔حضرتِ سَیِّدُناسُفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیْنے فرمایا: پہلے کے لوگ عمل کے لئے اس طرح نِیَّت سیکھتے تھے جس طرح عمل سیکھتے تھے۔بعض علمائے کرام رَحِمَھُمُ اللہُ السَّلَامنے فرمایا:’’عمل سے پہلے اس کی نِیَّت سیکھواورجب تک تم نیکی کی نِیَّت پررہوگے بھلائی پررہوگے۔‘‘(قوت القلوب لابی طالب المکی، ۲/۲۶۸)
کوئی بھی لمحہ نیکی سے خالی نہ گزرے
	ایک طالبِ علم نے علمائے کرام رَحِمَھُمُ اللہُ السَّلَامکی خدمت میں عرض کی:’’مجھے کوئی ایساعمل بتایئے جس کے باعث میں ہر وقت اللہعَزَّوَجَلَّکے لئے عمل میں مشغول رہوں کیونکہ مجھے یہ پسندنہیں کہ رات دن میں کوئی ایسا وقت گزرے جس میں ،میں نے اللہعَزَّوَجَلَّکے لئے عمل نہ کیاہو۔‘‘علمائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَامنے اس سے فرمایا: ’’تواپنے مقصدکوپہنچ گیاجس قدرممکن ہونیک اعمال بَجالا،جب توتھک جائے یاکوئی عمل چھوڑدے توآیندہ اسے کرنے کی نِیَّت کرلیاکرکیونکہ نِیَّت کرنے والابھی عمل کرنے والے کی طرح نیک عمل کررہاہوتاہے۔‘‘ 
(قوت القلوب لابی طالب المکی، ۲/۲۶۸)
اچھی نِیَّت کی وجہ سے بخشش
	 خلیفہ ہارون الرشید کی زوجہ زُبَیْدَہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمَا کوکسی نے خواب میں دیکھ کرپوچھا:’’مَا فَعَلَ اللہُ بِکِیعنی اللہعَزَّوَجَلََّّنے آپ کے ساتھ کیامعاملہ فرمایا؟‘‘کہا:’’اللہعَزَّوَجَلََّّنے مجھے بخش دیا۔‘‘پوچھا کیامغفرت کاسبب وہی سڑک بنی جسے آپ نے بہت زیادہ مال خرچ کرکے مکۂ مکرمہ زَادَہَااللہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْمًاکی طرف بنوایاتھا؟کہا:نہیں ،اس سڑک کاثواب توکام کرنے والوں کوملا،مجھے تواللہعَزَّوَجَلَّنے میری اچھی نِیَّتوں کی وجہ سے بخشاہے۔ 							     (الرسالۃا لقشیریۃ،ص۴۲۲)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد