Brailvi Books

فیضانِ ریاض الصالحین
32 - 627
لکھاجاچکا،نصیب سے زیادہ ایک دانہ بھی نہیں مِل سکتا جیساکہ نبیِّ کریم، رء وف رحیمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ ذیشان ہے : ’’جوآخرت کاطلبگارہواللہعَزَّوَجَلَّاس کادل غنی کردیتاہے اوراس کے بکھرے ہوئے کاموں کوجمع کردیتاہے اوردنیااس کے پاس ذلیل وخوارہوکرآتی ہے اورجودنیاکاطلبگارہوتو اللہ عَزَّوَجَلَّاس کافقراس کی آنکھوں کے سامنے کردیتاہے اوراس کے جمع شدہ کاموں کومُنْتَشِر کر دیتاہے اوردنیاکا(مال)بھی اسے اتناہی ملتا ہے جتنااس کے لئے مقدرہے۔‘‘	     (ترمذی،کتاب صفۃ القیامۃ والرقائق والورع، باب ماجاء فی صفۃ اوانی ا لحوض، ۴/۲۱۱، حدیث:۲۴۷۳)
بہترین عمل 
	اَمیرُالْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدُناعمرفاروق اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں :اللہعَزَّوَجَلََّّ کے فرائض کی ادائیگی،حرام اشیاء سے اجتناب اوراللہعَزَّوَجَلَّکے ہاں نِیَّت کاسچا(خالِص)ہونابہترین عمل ہے۔
(قوت القلوب لابی طالب المکی، ۲/۲۶۷)
 جتنا اخلاص زیادہ اتنی مددِ الٰہی زیادہ 
 	انسان کومددِالٰہی اس کے اِخلاص کے مطابق ملتی ہے،جس کے نیک اَعمال میں جتنا زیادہ اِخلاص ہوگااسے اتنی ہی زیادہ مددِالٰہی نصیب ہوگی۔نِیَّت ہی کی وجہ سے اعمال اچھے یابُرے اورمرتبے کے لحاظ سے چھوٹے یابڑے ہوتے ہیں اوراچھی نِیَّت کی وجہ سے انسان کوکبھی نہ کبھی اچھے عمل کی توفیق ضرورمل جاتی ہے۔اس ضمن میں 5روایات ملاحظہ ہوں :
(1)خالص عمل تھوڑا بھی زیادہ ہے 
	حضرتِ سَیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ تورا ت شریف میں اللہعَزَّوَجَلَّ کایہ فرمان لکھا ہے:’’جس عمل سے میری رِضا مطلوب ہووہ تھوڑابھی زیادہ ہے اورجس عمل سے میرے غیرکاقَصدکیاگیاہووہ زیادہ بھی تھوڑاہے۔‘‘			(احیاء العلوم،۵/۸۹)