ظاہرہے اورحرام بھی ظاہرہے)(۳) مِنْ حُسْنِ إسْلامِ الْمَرْئِ تَرْکُہٗ مَالایَعْنِیْہ( فضول باتوں کوچھوڑدینا انسان کے اسلام کی خوبیوں میں سے ہے ) (۴)لا یَکُوْنُ الْمُؤمِنُ مُؤمِنًا حَتّٰی یَرْضٰی لِاَخِیْہِ مَا یَرْضَاہٗ لِنَفْسِہِ(بندہ اس وقت تک کامِل مومن نہیں ہوسکتاجب تک اپنے بھائی کے لئے بھی وہی پسند نہ کرے جواپنے لئے پسندکرتاہے۔
(تاریخ بغداد، سلیمان بن أشعث،۹/۵۸، حدیث:۴۶۳۸)
فِقہ کے ستر(70) ابواب
حضرتِ سَیِّدُناامام شافعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِیفرماتے ہیں :اس حدیث میں فِقہ کے سَتَّراَبواب موجود ہیں۔ (شرح مسلم للنووي،کتاب الامارۃ باب قولہ صلی اللہ علیہ وسلم انما الاعمال بالنیۃ، ۷/۵۳، الجزء الثالث عشر)
نِیَّت کی تعریف
’’نِیَّت دل کے پختہ اِرادے کوکہتے ہیں خواہ وہ کسی چیزکاہواورشریعت میں عبادت کے ارادے کونِیَّت کہتے ہیں۔‘‘
(نزھۃ القاری شرح صحیح بخاری، ۱ / ۲۲۴)
خالص عمل ہی قُبول ہوگا
تاجدارِ مَدِیْنَۂ مُنَوَّرَہ،سُلطَا نِ مَکَّۂ مُکَرَّمَہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشادفرمایا:بروزِقیامت کچھ مُہربندصحیفے اللہ عَزَّوَجَلَّکی بارگاہ میں نَصْب(پیش)کئے جائیں گے تواللہعَزَّوَجَلَّفرشتوں سے فرمائے گا:یہ چھوڑدواوریہ قبول کرلو۔ فرشتے عرض کریں گے : یاربّ عَزَّوَجَلَّ!تیری عزت کی قسم!ہم تواس میں خیرہی دیکھتے ہیں ، اللہ عَزَّوَجَلَّجوسب سے زیادہ جاننے والاہے ارشادفرمائے گا:یہ اعمال میرے غیرکیلئے کئے گئے تھے آج میں وہی عمل قبول کروں گاجومیری رِضاکے لئے کئے گئے تھے۔ (دار قطنی،کتاب الطہارۃ، باب النیۃ، ۱/۷۳، حدیث:۱۲۹)
زیادہ عمل والا پھنس گیا کم عمل والا بخشا گیا
حضرتِ سَیِّدُنااِبنِ مبارَک رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہسے مروی ہے کہ:ملائکہ اللہعَزَّوَجَلَّکے بندوں میں سے کسی