Brailvi Books

فیضانِ ریاض الصالحین
26 - 627
قُلْ اِنۡ تُخْفُوۡا مَا فِیۡ صُدُوۡرِکُمْ اَوْ تُبْدُوۡہُ یَعْلَمْہُ اللہُؕ  (پ ۳، آلِ عمران:۲۹) ترجمۂ کنزالایمان: تم فرمادوکہ اگرتم اپنے جی کی بات چھپاؤیا ظاہرکرواللہکوسب معلوم ہے ۔
	علامہ ابن کثیر اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں :اللہ عَزَّوَجَلَّ یہاں اپنے بندوں کو بیان فرمارہا ہے کہ وہ ظاہر و باطن سے آگاہ ہے بلکہ دلوں میں چھپے بھیدوں کو بھی جانتا ہے کوئی چیز اس سے مخفی نہیں اس کا علم اپنے بندوں کے تمام احوال اور اوقات کو محیط ہے زمین و آسمان میں کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں خواہ وہ ریت کا ذرہ ہو بلکہ اس سے بھی کم۔ (تفسیر ابن کثیر،  پ۳، آلِ عمران تحت الایۃ:۲۹، ۲/۲۶)
	اللہعَزَّوَجَلَّہمیں ہرآن اپنی رحمت کی نظرمیں رکھے،ہرنیک عمل میں اِخلاص عطا فرمائے، رِیاکاری کی مُوذِی بیماری سے ہم سب کی حفاظت فرمائے!اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
 حدیث نمبر:1	            ثواب کادارومدارنِیَّتوں پرہے
	عَنْ عُمَرَبْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ:’’ اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ وَاِنَّمَا لِکُلِّ امْرِءٍ مَّانَویٰ‘فَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہٗ اِلَی اللہِ وَرَسُوْلِہٖ فَہِجْرتُہٗ اِلَی اللہِ وَرَسُوْلِہٖ، وَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہٗ لِدُنْیَایُصِیْبُہَااَوْاِمْرَاَۃیَنْکِحُہَافَہِجْرَتُہٗ اِلٰی مَاہَاجَرَ  اِلَیْہِ۔
(بخا ری،کتاب بدء ا لوحي،باب کَیْفَ کَانَ بَدْئُُ الْوَحْي…الخ،بتغیر قلیل،۱/۳۴، حدیث۵۴)
	ترجمہ:اَمیرُ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدُنا عمرفاروقِ اَعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں نے  سرکارِ مَدِینَۂِ مُنَوَّرَہ،سردارِمَکَّۂِ مُکَرَّمَہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کویہ فرماتے ہوئے سنا:’’اعمال نِیَّت ہی پرہیں ،ہرشخص کیلئے وہی ہے جواُس نے نِیَّت کی،جس کی ہجرت اللہ ا وررَسول کی طرف ہوتواس کی ہجرت اللہاوررسول ہی کی طرف ہے اورجس کی ہجرت حُصُولِ دنیایاکسی عورت کے لئے ہوجس سے وہ نکاح کرناچاہے تواس کی ہجرت اسی کی طرف ہے جس کی طرف اس نے ہجرت کی۔‘‘