عبادت کااجروثواب اوربدلہ بھی طلب نہیں کرناچاہیے(صرف اللہعَزَّوَجَلَّکی رِضامقصودہواوریہ سب سے بڑی نعمت ہے)۔(روح البیان، پ۳۰، البینۃ، تحت الایۃ:۵، ۱۰ /۴۸۸)
اللہ تَعَالٰی کی بارگاہ میں گوشت نہیں عمل پہنچتا ہے
پارہ 17سورۂ ِحج آیت 37 میں اِرشادِباری تَعَالی ہے:
لَنۡ یَّنَالَ اللہَ لُحُوۡمُہَا وَلَا دِمَآؤُہَا وَلٰکِنۡ یَّنَالُہُ التَّقْوٰی مِنۡکُمْ ؕ (پ۱۷،الحج:۳۷)ترجمۂ کنزالایمان:اللہکوہرگزنہ ان کے گوشت پہنچتے ہیں نہ ان کے خون ہاں تمہاری پرہیزگاری اس تک باریاب ہوتی ہے۔
حضرتِ سَیِّدُنامُقاتِلرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِسے روایت ہے کہ اللہعَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں خون وگوشت نہیں پہنچتے بلکہ اسکی بارگاہ میں تمہارے اعمالِ صالحہ اورتقویٰ پہنچتاہے۔(تفسیر بغوی، پ۱۷، الحج تحت الایۃ:۳۷، ۳/۲۴۴) حضرتِ سَیِّدُناابراہیمعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْعَلِیْمسے مروی ہے کہ جن اعمال کے ذریعے اللہعَزَّوَجَلَّکی رِضاطلب کی گئی ہوصرف وہی اُس کی بارگاہ میں پہنچتے ہیں۔(د ر منثور، پ۱۷،الحج تحت الایۃ:۳۷، ۶/۵۶)
مُفَسِّر شہِیرحَکِیْمُ الْاُمَّت مُفتِی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّانفرماتے ہیں :اس سے اشارۃً معلوم ہواکہ اگرکسی کوکھانے کاثواب بخشاجاوئے تواس وقت اصل کھانانہیں پہنچتا،بلکہ اس کاثواب جوتقویٰ کانتیجہ ہے وہ پہنچتا ہے۔ ایصالِ ثواب کامذاق اڑانے والے اس آیت سے عبرت پکڑیں خیرات کے ثواب کا پہنچنا عقلاً نقلاً ہر طرح ثابت ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہواکہ کوئی نیک عمل بغیرنِیَّت قبول نہیں ہوتا۔ (نورالعرفان،پ۱۷،الحج :۳۷)
اللہعَزَّوَجَلَّدِلوں کے حالات کوخوب جاننے والاہے،لہٰذاہمیں اپنے دلوں کو اللہعَزَّوَجَلَّکی محبت سے معموررکھناچاہیے اورہرعمل اس کی رِضاکے لئے کرناچاہیے۔
کائنات کا ایک ذَرّہ بھی اللہ عَزَّوَجَلَّ سے پوشیدہ نہیں
پارہ 3سورۂآلِ عِمْرانآیت29میں فرمانِ باری تَعَالیٰ ہے: