امام نووی کی چند مشہورکُتُب:
(۱) ریاض الصالحین(۲) کتاب الاذکار(۳) شرح البخار ی(۴) المنہاج شرح صحیح مسلم (۵)نکت التنبیہ(۶)الایضاح فی مناسک الحج (۷)التبیان فی اٰداب حملۃ القراٰن(۸) تحفۃ الطالب النبیہ(۹)تنقیح شرح الوسیط(۱۰)نکت علی الوسیط(۱۱) التحقیق(۱۲)مھمات الاحکام(۱۳) العمدۃ فی تسہیل التنبیہ(۱۴)التحریر فی لغات التنبیہ(۱۵)المنتخب(۱۶)دقائق الروضۃ(۱۷)طبقات الشافعیہ(۱۸) مختصر الترمذی(۱۹)قسمۃ القناعۃ(۲۰) مناقب الشافعی (۲۱) التقریب فی علم الحدیث(۲۲)املاء حدیث انما الاعمال بالنیات(۲۳)مختصر مبہمات الخطیب(۲۴) شرح سنن ابی داء ود(۲۵) رؤوس المسائل(۲۶)الاصول والضوابط(۲۷)الاربعین(۲۸)مختصر التنبیہ(۲۹)المسائل المنثورہ (۳۰)نکت المہذب(۳۱)المنہاج مختصرالمحرر(۳۲)مختصر التبیان(۳۳)جزء فی الاستسقاء(۳۴) بستان العارفین (لم یتم) (۳۵)تہذیب الاسماء واللغات(۳۶)الخلاصۃ فی الحدیث (۳۷)الارشاد(۳۸)المجموع شرح المہذب(۳۹)جزء فی القیام لاھل الفضل
بیماری پر صبر :
جب آپ اپنے والد صاحب کے ساتھ حج کے لئے حَرَمَیْن طَیِّبَیْن روانہ ہوئے تو آپ کو بخار آگیا جو عَرَفَہ تک جاری رہا لیکن اس شدید تکلیف کے باوجود آپ نے کبھی بھی بے صبری کا مظاہرہ نہ کیا۔ زیارتِ حَرَمَیْن طَیِّبَیْن کے بعد جب آپ دِمَشْق آئے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ پر علم کی برسات فرما دی ۔آپ کو دو مرتبہ حج کی سعادت نصیب ہوئی۔
تعظیمِ اولیا:
امام نوَوِیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی اولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہُ السَّلَامکا ذکر نہایت ادب واحترام اور تعظیم کے ساتھ