امام نَوَوِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کا تعارُف
نام و نسب :
کنیت:اَبُوزَکَرِیَّا۔لَقَب : مُحی الدِّین۔نام:یحیٰی بن شَرَف بن مُرِیبن حسن بن حسین بن حِزَامبن محمد بن جُمعہالحِزامی نَوَوِی حَوْرانی شافعیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی
وِلادت باسعادت وپرورش:
امام نوَوِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کی ولادت باسعادت مُحَرَّمُ الحَرَامکے درمیانی عشرے میں ۶۳۱ہجری میں دِمَشْق کے ایک علاقے حَوْرَان سے متصل ایک بستی نَوٰیمیں ہوئی۔ اسی وجہ سے آپ نَوَوِی کہلائے آپ کے آباء و اَجداد حِزَام سے ہجرت کرکے یہاں آباد ہوگئے تھے ۔
تعلیم وتربیت:
شیخ یاسین یوسف مَرَّاکُشِیْعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں : میں نے پہلی مرتبہ یَحْیٰی بِنْ شَرَف نَوَوِیکو اس وقت دیکھا جب وہ تقریباًدس برس کے تھے ۔بچے انہیں اپنے ساتھ کھیلنے کے لئے بُلا رہے تھے لیکن وہ کھیلنے کو تیار نہ تھے۔ جب بچوں نے زبردستی کی تو وہ روتے ہوئے قراٰن پڑھنے لگے ۔ میں نے یہ حالت دیکھی تو ان کے استاد سے ملاقات کی اور کہا :اس بچے پر خصوصی توجہ دیجئے ! امید ہے کہ یہ اپنے زمانے کا سب سے بڑا عالم وزاہدبنے گا اور لوگ اس سے فیضیاب ہونگے ۔ یہ سن کر استاد نے کہا :کیا تم نجومی ہو؟(جو آیندہ کی خبر دے رہے ہو) میں نے کہا: میں نجومی نہیں ہوں بلکہ جو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے مجھ سے کہلوایا میں نے وہی کہاہے۔ اس کے بعد استاد ان کے والد صاحب سے ملے اور انہیں (امام ) نووی کے متعلق بتایاتو انہوں نے اپنے فرزند کی تعلیم وتربیت پر خاص توجہ دی ۔ اوراس بات کی شدید حرص کی کہ میرا بیٹا بالغ ہونے سے پہلے پہلے قراٰن کریم ناظرہ ختم کر لے اور پھر واقعی امام نووی نے بالغ ہونے سے پہلے ہی ناظرہ قراٰن پاک ختم کر لیا ۔