فیضانِ اِحیاءُ العُلوم |
زیادہ ہوتی ہے تب اسے دنیا سے جدا کرتا ہے اور جو شخص آخرت کی نِیّت کرے تو اللہ عزوجل اسکے دل کو غنی کر دیتا ہے اسکا سامان اسکے لئے جمع فرما دیتا ہے اور جب اسے دنیا سے جد افرماتا ہے تو وہ دنیا سے بہت زیادہ بے رغبت ہوتا ہے''۔ ( المعجم الکبیر للطبرانی۔ جلد ۱۱ ص ۳۶۶ حدیث ۱۱۶۹۰) حضرت سیدتنا ام سلمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) سے روایت ہے کہ آپ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور تاجدار مدینہ راحت قلب سینہ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم نے ایک لشکر کا ذکر فرمایا جو جنگل میں دھنسا دیا جائے گا تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ان میں وہ لوگ بھی ہونگے جنہیں زبردستی لایا گیا ہے، اور وہ لوگ بھی ہونگے جو اجرت پر لڑیں گے؟۔ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ''ان سب کا حشر انکی نِیّتوں کے مطابق ہوگا''۔ ( المستدرک، ج۴، ۴۳۱، کتاب الفتن) ایسے ہی حضرت سَیِّدُنَا عمر فاروق (رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ) سے روایت ہے ، فرماتے ہیں کہ میں آقائے دو جہان رحمت عالمیان صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم سے سنا، آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اِنِّمَا یُقْتَتَلُ الْمُقْتَتِلُوْنَ عَلَی النِّیَّاتِ
ترجمہ: '' لڑنے والے اپنی اپنی نِیّتوں پر لڑتے ہیں'' (میزان الاعتدال ج۳، ۲۶۹، ترجمہ ۶۳۸۴) ایک اور مقام پر پیارے آقا میٹھے میٹھے مصطفی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
''اِذَا الْتَقَی الصَّفَّانِ نَزَلَتِ الْمَلاَئِکَۃُ تَکْتُبُ الْخَلْقَ عَلٰی مَرَاتِبِھِمْ فُلاَنٌ یُقَاتِلُ لِلدُّنْیَا فُلاَنٌ یُقَاتِلُ حَمِیَّۃً فُلاَنٌ یُقَاتِلُ عَصْبِیَّۃً اَلاَ فَلاَ تَقُوْلُوْا فُلاَنٌ قُتِلَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ فَمَنْ قَاتَلَ لِتَکُوْنِ کَلِمَۃُ اللہِ ھِیَ الْعُلْیَا فَھُوَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ''
ترجمہ: ''جب دو لشکر باہم مقابل ہوتے ہیں تو فرشتے اترتے ہیں اور مخلوق کو درجہ بدرجہ لکھتے ہیں کہ فلاں آدمی دنیا کے لئے لڑا ہے فلاں شخص غیرت کیلئے لڑا ہے فلاں آدمی قوم کی خاطر لڑا ہے ۔ خبردار ! یہ نہ کہو کہ فلاں اللہل کی راستے میں شہید ہو گیا پس جو شخص اس لئے لڑے کہ اللہ (عزوجل) کا کلمہ بلند ہوصِرف وہی اللہ (عزوجل) کی راہ میں لڑنے والا شمار ہوگا''۔
جیسا جینا ویسا مرنا :
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! روایت میں آتا ہے کہ جو شخص جس نِیّت پر زندگی گزارے گا قیامت کے دن اسی پر اٹھایا جائے گا ، چنانچہ۔ حضرت سَیِّدُنَا جابر (رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ) نبی اکرم، نور مجسّم ، تاجدار عرب و عجم(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ) سے روایت کرتے ہیں :