فیضانِ اِحیاءُ العُلوم |
(مسند امام احمد بن حنبل ص جلد ۵، ص ۳۲۰، مرویات عبادہ بن صامت (رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ)
ایسے ہی ایک روایت میں حضرت سَیِّدُنَا ابی ابن کعب (رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ) فرماتے ہیں کہ میں نے ایک شخص سے مدد طلب کی جو کہ میرے ساتھ مل کر جہاد کر رہا تھا۔ اس نے مدد کرنے سے انکار کر دیا۔ میں نے سوچا کہ اجرت مقرر کر دی جائے چنانچہ میں نے اسکے لئے اجرت مقرر کی پھر میں نے یہ بات حضور انور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں عرض کی تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس کیلئے دنیا اور آخرت میں وہی کچھ ہے جو تم نے اس کیلئے مقرر کیا''۔ (مسند امام احمد بن حنبل (رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ) جلد ۴، ص ۲۲۳، مرویات یعلیٰ ابن عامرص)
غلّے کا ٹیلا :
''مَنْ ھَمَّ بِحَسَنَۃٍ وَ لَمْ یَعْمَلْھَا کُتِبَتْ لَہٗ حَسَنَۃٌ''
ترجمہ: ''جو شخص کسی نیکی کا ارادہ کرے لیکن اسپر کسی وجہ سے عمل نہ کر سکے تو اس کیلئے اتنا ہی ثواب لکھا جاتا ہے''۔(صحیح مسلم جلد اول، ص ۷۸، کتاب الایمان) حضرت سَیِّدُنَا عبد اللہ بن عمرو (رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ) سے مروی ہے آپ (رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ) فرماتے ہیں
''مَنْ کَانَتِ الدُّنْیَا نِیَّتَہٗ جَعَلَ اللہُ فَقْرَہٗ بَیْنَ عَیْنَیْہِ وَ فَارَقَھَا اَرْغَبَ مَا یَکُوْنُ فِیْھَا وَ مَنْ تَکُنِ الْاٰخِرَۃُ نِیَّتَہٗ جَعَلَ اللہُ تَعَالیٰ غِنَاہٗ فِیْ قَلْبِہٖ وَ جَمَعَ عَلَیْہِ ضَیْعَتَہٗ وَ فَارَقَھَا اَزْھَدَ مَا یَکُوْنُ فِیْھَا''
ترجمہ : ''جو شخص دنیاکی نِیّت کرے اللہ (عزوجل) اسکا فقر اسکی آنکھوں کے سامنے کر دیتا ہے اور جب اسے دنیاکی رغبت