17ہزاردَرَجات کی بلندی اور17ہزار گناہوں کی مُعافی ملی اور اسلامی بھائیوں کیلئے دُگنا۔اِقامت میں دومرتبہ قَدْ قَامَتِ الصَّلاۃُ بھی ہے یوں اِقامت میں بھی 17کلمات ہوئے تواِقامت کے جوا ب کا ثواب بھی فجرکی اذان کے جواب جتنا ہوا ۔ الحاصِل اگرکوئی اسلامی بہن اِہتمام کیساتھ روزانہ پانچوں نمازوں کی اذانوں اور پانچوں اِقامتوں کا جواب دینے میں کامیاب ہوجائے تواُسے روزانہ ایک کروڑ باسٹھ لاکھ نیکیاں ملیں گی،ایک لاکھ باسٹھ ہزاردَرَجات بلندہونگے اور ایک لاکھ باسٹھ ہزارگناہ مُعاف ہونگے اوراسلامی بھائی کو دُگنا یعنی 3 کروڑ 24لاکھ نیکیاں ملیں گی ، 3لاکھ24ہزاردَرَجات بُلندہونگے اور 3 لا کھ 24 ہزار گناہ معاف ہو ں گے۔
اذان کا جواب دینے والا جنّتی ہوگیا
حضرت سیِّدُناابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنھ فرماتے ہیں کہ ایک صاحِب جن کا بظاہِرکوئی بہت بڑا نیک عمل نہ تھا ،وہ فوت ہوگئے تو صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے صَحابۂ کرام عَلَيهِمُ الّرِضْوَانکی موجودَگی میں (غیب کی خبر دیتے ہوئے ارشاد) فرمایا:کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ تَعَالٰینے اسے جنّت میں داخِل کردیا ہے۔اس پرلوگ مُتَعَجِّب ہوئے کیونکہ بظاہران کا کوئی بڑاعمل نہ تھا۔ چُنانچِہ ایک صَحابی رضی اللہ تعالٰی عنھ اُن کے گھرگئے اوران کی بیوہ رضی اللہ تعالٰی عنھا سے پوچھا کہ اُن کا کوئی خاص عمل ہمیں بتائیے ،تواُنہوں نے جواب دیا : اورتوکوئی خاص بڑاعمل مجھے معلوم نہیں ،صِرف اتنا جانتی ہوں کہ دن ہویا رات ،جب بھی وہ