کواذان واِقامت کہتے سنوتوجس طرح وہ کہتاہے تم بھی کہوکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّتمہارے لئے ہرکَلِمے کے بدلے ایک لاکھ نیکیاں لکھے گا اور ایک ہزار دَرَجات بُلند فرمائے گا اورایک ہزارگناہ مٹائے گا۔خواتین نے یہ سُن کر عرض کی:یہ توعورَتوں کیلئے ہے مردوں کیلئے کیاہے؟فرمایا:مردوں کیلئے دُگنا ۔
(تاریخ دِمشق لابنِ عَساکِر ج۵۵ص۷۵)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
3کروڑ 24لاکھ نیکیاں روزانہ کمائیے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رَحمت پرقربان!اُس نے ہمارے لئے نیکیاں کمانا،اپنے دَرَجات بڑھوانااورگناہ بخشوا نا کس قَدَرآسان فرما دیا ہے مگر افسوس! اتنی آسانیوں کے باوُجُودبھی ہم غفلت کاشِکاررہتے ہیں۔پیش کردہ حدیثِ مبارَک میں جوابِ اذان واِقامت کی جو فضلیت بیان ہوئی ہے اُس کی تفصیل مُلاحَظہ فرمائیے :
’’ اللہُ اَکْبَرْ اللہُ اَکْبَرْ‘‘یہ دوکلمات ہیں ،ا س طرح پوری اذان میں کل15 کَلِمات ہیں ۔ اگرکوئی اسلامی بہن ایک اذان کاجواب دے یعنیمُؤَذِّن صاحِب جوکہتے جائیں اسلامی بہن بھی دوہراتی جائے تو اُس کو15 لا کھ نیکیا ں ملیں گی ، 15ہزاردَرَجا ت بُلندہو ں گے اور15ہزار گناہ مُعاف ہو ں گے اوراسلامی بھائیوں کیلئے یہ سب دُگنا ہے ۔ فَجْرکی اذان میں دومرتبہ اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِنَ النَّوْمِ بھیہے تویوں فَجْرکی اذان میں 17کلمات ہوگئے اور اس طرح فَجْرکی اذان کے جواب میں 17لاکھنیکیاں ،