Brailvi Books

فیضانِ اذان
14 - 22
تو سیدھی طرف مُناسِب ہے۔ 	    (ماخوذ اَز فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۵ ص۳۷۲ )
خاِقامت اذان سے بھی زیادہ تاکیدی سنَّت ہے۔	    (دُرِّمُختار ج۲ص۶۸)
خاِقامت کاجواب دینامُسْتَحَب ہے۔	             (بہارِ شریعت ج۱ص۴۷۳)
خاِقامتکے کَلِمات جلدجلدکہیں اوردرمیان میں سَکْتہ مت کیجئے۔    (ایضاًص۴۷۰)      خاِقامتمیں بھی حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃاور حَیَّ عَلَی الْفَلَاحمیں (صَفحہ 11  پربیان کردہ طریقے کے مطابق )دائیں  بائیں  منہ پھیریئے۔	   (دُرِّمُختار ج۲ص۶۶)
خاِقامت اُسی کاحق ہے جس نے اذان کہی ہے، اذان دینے والے کی اجاز ت سے دوسراکہہ سکتاہے اگربِغیراجازت کہی اورمُؤَذِّن( یعنی جس نے اذان دی تھی اُس )کو ناگوار ہو تو مکروہ ہے ۔				           (عالمگیری ج۱ص۵۴)
خاِقامت کے وَقت کوئی شخص آیاتواُسے کھڑے ہوکرانتِظارکرنا مکروہ ہے بلکہ بیٹھ جائے اِسی طرح جولوگ مسجِدمیں موجودہیں وہ بھی بیٹھے رہیں  اوراُس وَقت کھڑے ہوں  جبمُکَبِّر حَیَّ عَلَی الْفَلَاحپرپہنچے یِہی حکم امام کیلئے ہے۔   (ایضاًص۵۷،بہارِ شریعت ج۱ص۴۷۱)
"میرے غوث اعظم" کے گیارہ حروف کی
نسبت سے اذان دینے کے11 مستحَب مواقع
{۱}بچّے {۲}مغموم {۳}مِرگی والے {۴}غضبناک اوربدمزاج آدَمی اور