خمسجِدکے باہَرقِبلہ رُوکھڑے ہوکر،کانوں میں اُنگلیاں ڈال کربُلندآوا زسے اذان کہی جائے مگر طاقت سے زیادہ آواز بُلندکرنامکروہ ہے۔(بہارِ شریعت ج ۱ ص ۴۶۸ ، ۴۶۹ ، عالمگیری ج۱ص۵۵)اذان میں اُنگلیاں کان میں رکھنا مسنون و مُستَحَب ہے مگر ہِلانا اور گھمانا حرکتِ فضول ہے۔ ( فتاویٰ رضویہ ج ۵ ص ۳۷۳)
خ حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ سیدھی طرف منہ کرکے کہے اور حَیَّ عَلَی الْفَلَاح اُلٹی طرف منہ کرکے، اگرچِہ اذان نَماز کیلئے نہ ہو مَثَلاًبچّے کے کان میں کہی۔یہ پھرنافَقَط مُنہ کاہے سارے بدن سے نہ پھر ے ۔(دُرِّمُختار ج۲ص۶۶،بہارِ شریعت ج۱ص۴۶۹)بعض مُؤَذِّنِین ’’صلوٰۃ ‘‘اور ’’فلاح‘‘ پر پہنچنے پر نزاکت کے ساتھ دائیں بائیں چِہرے کو تھوڑاساہلادیتے ہیں ،یہ طریقہ غَلَط ہے۔ دُرُست انداز یہ ہے کہ پہلے اچھّی طرح دائیں بائیں چِہرہ کرلیا جائے اِس کے بعد لفظ ’’حَیَّ‘‘کہنے کی اِبتِدا ہو۔
خ فَجْرکی اذان میں حَیَّ عَلَی الْفَلَاح کے بعد اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کہنا مُسْتَحَبہے۔(دُرِّمُختار ج۲ص۶۷)اگرنہ کہاجب بھی اذان ہوجا ئے گی۔ (قانونِ شریعت ص ۸۹)
"اذان بلالی" کے نو حروف کی نسبت
سے جواب اذان دینے کے 9 مدنی پھول
خاذانِنَمازکے علاوہ دیگراذانوں کاجواب بھی دیاجائے گامَثَلاًبچّہ پیداہوتے وقت کی