ثابت ہے ۔ (1)
سوال اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو ’’عاشق‘‘ کہنا کیسا ہے ؟
جواب اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنّت ، امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے لئے عاشق یا معشوق کے لفظ کے استعمال کو ناجائز قرار دیا ، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ عشق کا معنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے لئے قَطعی طور پر مُحال ہے اور اس طرح کے الفاظ بغیر کسی شرعی ثبوت کے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی شان میں استعمال کرنا قطعی طور پر منع ہیں ۔ (2)
سوال مُشکِلات سے تنگ آکر يہ کہنا کہ اگر واقعی اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہوتا تو غریبوں کا ساتھ دیتا ، مجبوروں کا سَہارا ہوتا ۔ ایسا کہنا کیسا ہے ؟
جواب مذکورہ جُملے سے صاف ظاہِر ہے کہ کہنے والا اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے وُجُود ہی کا اِنکار کررہا ہے کہ غریبوں مجبوروں کی مدد نہ ہونا اِس وجہ سے ہے کہ ( مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَلَّ) اللہ عَزَّ وَجَلَّ نہيں ہے اگر ہوتا تو ان کی مدد ہوتی ۔ کہنے والاکافِر و مُرتَد ہے ۔ (3)
نبوّت
سوال انبیاءورُسُل عَلَیْہِمُ السَّلَام کو دنیا میں بھیجنے کا مقصد بیان کیجئے ؟
جواب اللہعَزَّ وَجَلَّ نے پیغمبروں اور رسولوں کو دنیا میں بھیجا تاکہ وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے احکام
________________________________
1 - تفسیر صراط الجنان ، پ۱ ، الفاتحۃ ، تحت الآیۃ : ۴ ، ۱ / ۴۸ ۔
2 - فتاویٰ رضویہ ، ۲۱ / ۱۱۴ ، ملخصاً ۔
3 - کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ، ص۹۶ ۔