یہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو محبوب ہے کہ اُس کے محبوب کی شکل سے مُشَابِہ ہے ۔ (1)
سوال جہنّم میں کافروں کی جِسامت کی کیفیت کیا ہوگی؟
جواب کفار کاجسم اتنابڑا کر دیا جائے گا کہ ایک شانہ سے دوسرے تک تیز رفتار سوار کے لیے تین دن کی مسافت بنے گی ۔ (2) ایک ایک داڑھ اُحد پہاڑکے برابر ہوگی ، کھال کی موٹائی 42 ذِراع ( گز) ہوگی ۔ (3) اورزبان ایک ، دوفَرسَخ ( تین سے چھ میل ) تک منہ سے باہر گھسٹتی ہوگی کہ لوگ اس کو روندیں گے ۔ (4)
سوال سب سے سخت عذاب کا مستحق کون ہوگا؟
جواب بارگاہِ رسالت میں عرض کی گئی : سب سے سخت عذات کسے دیا جائے گاتو حضور نبیِ مکَرَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : وہ شخص جو کسی نبی کو یا ایسے شخص کو قتل کرے جو اسے کسی بھلائی کا حکم دے یا برائی سے روکے ۔ (5)
سوال جہنمیوں کے لئے غم بالائے غم کا وقت کون سا ہوگا؟
جواب جب جہنّم میں صرف وہی رہ جائیں گے جن کو ہمیشہ کے لیے اس میں رہنا ہے ، اس وقت جنّت و دوزخ کے درمیان موت کو مینڈھے کی طرح لا کر کھڑا کریں گے ، پھر مُنادی جہنمیوں کو پکارے گا ، وہ خوش ہوتے ہوئے جھانکیں گے کہ شاید اس مصیبت سے رہائی ہو جائے ، پھر ان سب سے پوچھے گا کہ اسے
________________________________
1 - بہار شریعت ، حصہ اول ، ۱ / ۱۷۰ ۔
2 - بخاری ، کتاب الرقاق ، باب صفة الجنة والنار ، ۴ / ۲۶۰ ، حدیث : ۶۵۵۱ ۔
3 - ترمذی ، کتاب صفة جھنم ، باب ماجاء فی عظم اھل النار ، ۴ / ۲۶۰ ، حدیث : ۲۵۸۶ ۔
4 - ترمذی ، کتاب صفة جھنم ، باب ماجاء فی عظم اھل النار ، ۴ / ۲۶۱ ، حدیث : ۲۵۸۹ ۔
5 - مسند بزار ، مسند ابی عبیدة بن الجراح ، ۴ / ۱۰۹ ، حدیث : ۱۲۸۵ ۔