بے عملی اورجہالت کے اندھیروں کی نذر کر رہا تھا۔ میری تاریک زندگی میں روشنی کی کرن اس طرح نمودارہوئی کہ ایک دن دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ سنّتوں کے سانچے میں ڈھلے ایک اسلامی بھائی نے انفرادی کوشش کے ذریعے مجھے تجوید کے ساتھ قراٰن پاک پڑھنے کا ذہن دیا اور اس مقصد کے حصول کے لئے مجھے دعوتِ اسلامی کے تحت حسینی مسجد (جناح روڈ اوستہ محمد) میں بعد نمازِعشاء لگائے جانے والے مدرسۃ المدینہ (بالغان) میں شرکت کی دعوت پیش کی۔ میں نے کہا میں قراٰن پڑھا ہوا ہوں تو انھوں نے مدرسۃالمدینہ (بالغان) کی بہاریں بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں نہ صرف تجوید کے ساتھ قراٰن پاک پڑھایا جاتا ہے بلکہ بے شمار دینی مسائل بھی سکھائے جاتے ہیں۔ میں نے مدرسۃ المدینہ (بالغان) کی بہاروں کا سن کران کی نیکی کی دعوت قبول کر لی اور مدرسۃُ المدینہ (بالغان) میں شرکت کرنے لگا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ اس کی برکت سے میں نے تجویدکے ساتھ قراٰن پاک سیکھ لیا اور فیشن پرستی چھوڑ کر سنّتوں کا عامل بن گیا۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد