تھیں۔ کام کرتے کرتے دیرہوگئی۔ میں نے مدنی مرکز میں نمازِ عشاء ادا کی۔ نماز کے بعد میں نے دیکھا کہ سر پر سبز سبز عمامہ سجائے، سفید لباس میں ملبوس ایک اسلامی بھائی نے کچھ بڑی عمر کے اسلامی بھائیوں کو پڑھانا شروع کیا۔ ان کا پڑھانے کا انداز متأثر کُن تھا۔ معلوم کرنے پر پتا چلا کہ تبلیغِ قراٰن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں میں مدرسۃ المدینہ (بالغان) بھی شامل ہے۔ ان مدارس میں بڑی عمر کے اسلامی بھائیوں کو تجویدو قرأت کے مطابق قراٰنِ مجید کی تعلیم دی جاتی ہے۔ نماز روزہ کے مسائل اور سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیاری پیاری سنّتیں بھی سکھائی جاتی ہیں۔ چنانچہ میں نے بھی مدرسۃُالمدینہ (بالغان) میں داخلہ لے لیا اور باقاعدگی سے شرکت کرنے لگا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مدرسۃُ المدینہ کی برکت سے میں نے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کو اپنا معمول بنا لیا۔ یوں میں مدنی ماحول سے وابستہ ہو گیا اور نمازروزے کی پابندی شروع کر دی۔ کچھ عرصہ بعد ہر طرف دعوتِ اسلامی کے مدینۃ الاولیاء (ملتان) میں ہونے والے تین روزہ بین الاقوامی سنّتوں بھرے اجتماع کی تیاریوں کا سلسلہ شروع ہوا۔ میں نے بھی اجتماع میں شرکت کی سعادت حاصل کی، اسی اجتماع میں شیخِ طریقت،