ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کا ذہن بنا اور اس طرح میں آہستہ آہستہ مدنی ماحول میں رنگتا چلا گیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ جب سے مدرسۃُ المدینہ میں جانا نصیب ہوا ہے، میری زندگی میں بہار آ گئی ہے۔ اب میں مدنی کام بڑے شوق سے کرتا ہوں۔ میں زندگی بھر دعوتِ اسلامی کا مشکور و ممنون رہوں گا کہ جس کے مہکے مہکے مدنی ماحول نے مجھے گناہوں کی دلدل سے نکال کر سعادتوں کی معراج کو پہنچا دیا۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{12}اِصلاح کااَنوکھاسبب
اوستہ محمد (ضلع جعفرآباد بلوچستان) ہی کے ایک اور اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے: خوش قسمتی سے میں ایک مذہبی خاندان میں پیدا ہوا۔ میرے نانا جان اور ماموں جان امامت کے فرائض سرانجام دیا کرتے تھے اسی وجہ سے میں بھی کبھی کبھار نماز پڑھ لیا کرتا، لیکن پابندی نہیں ہو پاتی تھی۔ کالج سے واپسی کے بعد میں اپنے والد صاحب کے ساتھ دوکان پر فرنیچر کا کام کرتا تھا۔ ایک مرتبہ میں اپنے شہر میں قائم دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضان مدینہ میں کام کے سلسلے میں گیا۔ مجھے وہاں مسجد کی کھڑکیاں لگانا