بھائی مجھے مسلسل مدرسۃُ المدینہ (بالغان) میں شرکت کی دعوت پیش کرتے رہے، یہاں تک کہ ایک دن میں نے شرکت کی سعادت حاصل کر ہی لی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ مدرسۃُالمدینہ (بالغان) کے معطر معطر ماحول کی برکت سے مجھے گناہوں بھری زندگی سے نجات مل گئی۔ میں نے توبہ کرلی اور نیکیوں کا عامل بن گیا، سنّت کے مطابق چہرہ پرداڑھی سجائی اورمدنی لباس زیب تن کرلیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ِعَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر ذیلی مشاورت کے خادم (نگران) کی حیثیت سے دعوتِ اسلامی کے مدنی کام کرنے میں کوشاں ہوں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{10}رمضان میں مدرسۃ المدینہ کافیضان
جھڈو (ضلع میرپور خاص باب الاسلام سندھ) کے ایک اسلامی بھائی اپنی توبہ کے احوال کا تذکرہ کچھ اس طرح کرتے ہیں کہ تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مشکبار مَدَنی ماحول سے وابستہ ہونے سے قبل میں گناہوں بھری زندگی گزار رہا تھا۔ میرے لیل ونہار ٹی وی اور وی سی آرکے سامنے گزرتے تھے۔ اپنی آخرت کے انجام سے اس قدر غافل تھا کہ کبھی خوفِ خداکے سبب آنکھوں میں آنسو