{9}میں ایک بدمعاش تھا
جھڈو (ضلع میرپور خاص باب الاسلام سندھ) کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کالُبِّ لُباب ہے:میں ایک بدمعاش تھا، لوگوں پر ظلم کرنا میری عادت میں شامل تھا۔ اپنے مضبوط اور طاقتور جسم پر مغرور تھا۔ کسی کو خاطر میں نہ لاتاتھا۔ گلے کے بٹن کھول کر اکڑ کر چلنا، بدنگاہی کرنا، کسی کو مُکا تو کسی کو لات مارنا، کسی کو گالیاں دینا، تو کسی کا مذاق اُڑانا میرا معمول تھا۔ بدقسمتی سے مجھے اپنے ہی جیسے برے دوست میسر تھے جوان غلط کاموں پر مجھے سمجھانے کے بجائے میری حوصلہ افزائی کرتے۔ فلمیں ڈرامے دیکھنے اور گانے باجے سننے کابھی شائق تھا۔ مجھے اپنی غلطیوں کا احساس تک نہ تھا۔ یونہی زندگی کے ’’انمول ہیرے ‘‘ ’’غفلت ‘‘ کی نذر ہو رہے تھے۔ میری سعادتوں کی معراج کا سفر اس طرح شروع ہوا کہ ایک روز میری ملاقات دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے منسلک ایک اسلامی بھائی سے ہوئی، جنہوں نے محبت بھرے انداز میں مجھے مدرسۃُ المدینہ (بالغان) میں شرکت کی دعوت پیش کی۔ ان کے ’’میٹھے بول ‘‘ میرے کانوں میں دیر تک رس گھولتے رہے چنانچہ میں نے ہامی بھر لی، مگر دل میں پیدا ہونے والے مختلف وسوسوں کی وجہ سے نہ جا سکا۔ وہ اسلامی