Brailvi Books

سنیما گھر کا شیدائی
10 - 32
عَزَّوَجَلَّ اس کی برکت سے مدنی ماحول سے وابستہ ہو کر نماز کا پابند بن گیا مگر ابھی پیارے آقا، میٹھے میٹھے مصطفٰی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیاری پیاری سنّت عمامہ شریف سجانے کا ذہن نہ بنا تھا۔ میں  نے جب انجینئرنگ یونیورسٹی ٹیکسلا(ضلع اٹک)میں داخلہ لیا تو وہاں  ایک اسلامی بھائی کی انفرادی کوشش سے سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا تاج بھی سجالیا، عمامہ شریف سجانے پر گھر بھر میں  کوئی بھی میری حوصلہ افزائی کرنے والا نہ تھا۔ ایک رات کرم ہو گیا میرے خواب میں  ایک بزرگ جو سفید لباس میں  ملبوس سر پر سبز سبز عمامہ شریف سجائے تشریف لائے، میں  نہیں  جانتا تھا کہ یہ کون ہیں۔ ایک اسلامی بھائی نے تعارف کروایا کہ یہ دعوتِ اسلامی کے بانی، امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالِیہ  ہیں۔ آپ دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالِیہ نے اپنے مبارک ہاتھوں  سے میرے سر پر سبز سبز عمامہ شریف سجا دیا اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی۔ خوش قسمتی سے اسی سال مدینۃُ الاولیاء (ملتان) میں  ہونے والے دعوتِ اسلامی کے تین روزہ بینَ الاقوامی سنّتوں  بھرے اجتماع میں  شرکت کی سعادت حاصل ہوئی، جب امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ سنّتوں  بھرا بیان فرمانے کے لئے تشریف لائے تو میں  ان کی زیارت کے لئے منچ کی جانب دوڑا، منچ پر میں  نے جونہی امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ
العالِیہ کی زیارت کی تو میری حیرت کی انتہا نہ رہی کہ یہ تو وہی ہستی ہیں  جنہوں  نے