تھا جب اس کی ماں نے اسے جناتھا۔(شُعَبُ الْاِیمان ج۷ ص ۱۶۷حدیث ۹۸۶۸)
بخار محشر کی آگ سے بچائے گا
حضور تاجدارِ رسالتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک مریض کی عیادت فرمائی تو فرمایا: تجھے بشارت ہو کہ اللہ تَعَالٰیفرماتا ہے: بخار میری آگ ہے اس لئے میں اسے اپنے مومِن بندے پر دنیا میں مُسَلَّط کرتا ہوں تا کہ قیامت کے دن ا س کی آگ کا حصّہ(یعنی بدلہ) ہو جائے۔(ابنِ ماجہ ج۴ص۱۰۵ حدیث ۳۴۷۰ )
بخار کو برا نہ کہو
سر کا رِ مدینہ ،قرا رِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت سیِّدَتُنا اُمِّ سائب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے پا س تشر یف لے گئے ۔فر ما یا :تمہیں کیا ہو گیا ہے جو کانپ رہی ہو ؟عر ض کی : ’’بخا ر آگیا ہے ، اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس میں بَرَ کت نہ کرے ۔ ‘‘اِس پرآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’بخار کو بُر ا نہ کہو کہ یہ تو آدمی کی خطا ئو ں کو اس طر ح دور کر تا ہے جیسے بھٹّی لوہے کے میل کو ۔‘‘( مسلم ص۱۳۹۲حدیث ۲۵۷۵)
مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : بیماریاں ایک یا دو عُضْوْ کو ہوتی ہیں مگر بخار سر سے پائوں تک ہر رَگ میں اثر کرتا ہے، لہٰذا یہ سارے جسم کی خطائوں اور گناہوں کومُعاف کرائے گا ۔ (مراٰۃ المناجیح ج ۲ ص ۴۱۳)
یہ ترا جسم جو بیما ر ہے تشو یش نہ کر
یہ مَرَ ض تیر ے گنا ہو ں کو مٹاجاتا ہے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد