اگر اس کی موت آجائے تواس کی مغفرت فرمادی جاتی ہے اور اس پر رحم کیا جاتا ہے۔
(مُسندِ اِمام احمد بن حنبل ج۴ ص ۲۹۷حدیث ۱۲۵۰۵)
{۴}مریض کے گناہ اس طرح جھڑتے ہیں جیسے درخت کے پتّے جھڑتے ہیں ۔
(اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب ج ۴ ص ۱۴۸ حدیث ۵۶)
{۵} اللہ تَعَالٰی فرماتا ہے: جب اپنے بندے کی آنکھیں لے لوں پھر وہ صبر کرے، تو آنکھوں کے بدلے اسے جنّت دوں گا۔ (بُخاری ج۴ص۶ حدیث ۵۶۵۳)
بغیر بیمار ہوئے وفات
سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے زمانے میں ایک شخص کا انتقال ہوا تو کسی نے کہا : ’’ یہ کتنا خوش نصیب ہے کہ بیمارہوئے بِغیر ہی فوت ہو گیا ۔‘‘تو رَسُولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا:’’ تم پر افسوس ہے! کیا تمہیں نہیں معلوم کہ اگر اللہ عَزَّ وَجَلَّ اسے کسی بیماری میں مبتلا فرماتا تو اس کے گناہ مٹادیتا۔‘‘ (موطّا امام مالک ج ۲ص ۴۳۰حدیث ۱۸۰۱)
ایک رات کے بخار کا ثواب
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بخار میں جسمانی تکلیف ضَرور ہے مگر اُخروی فائدے بے شمار ہیں ، لہٰذا گھبرا کر شکوہ وشکایت کرنے کے بجائے صَبْر کر کے اَجر کمانا چاہئے۔ حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے مروی ہے:جو ایک رات بخار میں مبتلا ہواور اس پر صَبْر کرے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے راضی رہے تو اپنے گناہوں سے ایسے نکل جائے جیسے اُس دن