’’چل مدینہ‘‘ کے سات حُرُوف کی نسبت
سے عِیادت کے 7مَدَنی پھول
ظمریض کی عِیادت کرنا سنّت ہے ظاگر معلوم ہے کہعِیادت کوجائے گا تو اس بیمار پر گِراں (یعنی ناگوار) گزرے گا ایسی حالت میں عِیادت نہ کرے ظعِیادت کو جائے اور مرض کی سختی دیکھے تو مریض کے سامنے یہ ظاہر نہ کرے کہ تمہاری حالت خراب ہے اور نہ سر ہلائے جس سے حالت کا خراب ہونا سمجھا جاتا ہےظ اس کے سامنے ایسی باتیں کرنی چاہئیں جو اس کے دل کو بھلی معلوم ہوں ظاس کی مزاج پُرسی کرے ظ اس کے سر پر ہاتھ نہ رکھے مگر جبکہ وہ خود اس کی خواہش کرے ظ فاسق کیعِیادت بھی جائز ہے کیونکہ عیادتحُقوقِ اسلام سے ہے اور فاسِق بھی مسلم ہے۔ (بہارِ شریعت ج ۳حصہ ۱۶ص۵۰۵ ملخّصاً)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
بیماری اور جھوٹ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! صدکروڑ افسوس!بڑا نازک دور ہے،’’ جھوٹ‘‘بولنے جیسے حرام اور جہنَّم میں لے جانے والے کام سے بچنے کا ذہن بہت کم رہ گیا ہے، نہ خوفِ خدا ہے نہ شرمِ مصطَفٰے ، نہ عذابِ قبر کا دھڑکا ہے نہ دوزخ کا کھٹکا!ہر طرف گویا! جھوٹ !جھوٹ ! اوربس جھوٹ کا راج ہے!یقین مانئے! بیمار ہو یا تیمار دار ، مریض ہو یا مزاج پُرسی کرنے والا رشتے دار،دوست دار یا محلّے دارجسے دیکھو! بے دھڑک جھوٹ بولتا دکھائی دے رہا ہے۔ چونکہ یہ رسالہ بیماری کے متعلق ہے لہٰذا اُمّت کی خیر خواہی کے لئے ’’ بیماری‘‘ کے چند جُدا جُدا