’’یا حسین‘‘ کے چھ حروف کی نسبت سے 6طرح کی بیماریوں میں مرنے والے شہیدوں کی نشاندہی
بعض امراض میں مرنے والا شہید ہے
{۱}’’ پیٹ کی بیماری میں مرنے والا۔‘‘ (اِس کے حاشیے میں صَدرُالشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :اِس سے مُراد اِستِسقا (اِس۔تِس۔قا۔ یعنی ایسی بیماری جس میں پیٹ بڑھ جاتا ہے اور پیاس بہت لگتی ہے )یا’’ دست (MOTION) آنا ‘‘دونوں قول ہیں اور یہ لفظ دونوں کو شامل ہو سکتا ہے لہٰذا ا ُس کے فضل سے امّید ہے کہ دونوں کو شہادت کااجر ملے ) {۲} ذاتُ الْجَنب ( ذاتُ۔ لْ۔جَمْبْ۔یعنی پہلو یا پسلی کے درد ) میں مرنے والا {۳} سِل(کہ اس میں پھیپھڑوں میں زخم ہو جاتے اور منہ سے خون آنے لگتا ہے اس) میں مرنے والا{۴}بخا ر میں مرنے والا {۵} مرگی میں مرنے والا{۶}جو مرض میں لَاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیۡ کُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ 40بار کہے اور اسی مرض میں مر جائے (وہ شہید ہے )اور اچھا ہو گیا تو اُس کی مغفرت ہو جائے گی۔(تفصیل کیلئے دیکھئے :بہارِ شریعت ج۱ ص ۸۵۷ تا ۸۶۳ مکتبۃ المدینہ)
مریض کی عِیادت کا ثواب
حضرت سیِّدُنا ابو بکر صدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ حضورِ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: موسیٰ(عَلَیْہِ السَّلَام) نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے عرض کی: مریض کیعِیادت کرنے والے کو کیا اجرملے گا؟ تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ارشادفرمایا :’’اس کے لئے دو فرشتے مقرَّر کئے جائیں گے جوقبر میں ہر روز اس کیعِیادت کریں گے حتّٰی کہ قِیامت آ جائے۔‘‘(اَلْفِرْدَوْس بمأثور الْخِطاب ج۳ ص۱۹۳ حدیث ۴۵۳۶)