Brailvi Books

بیمار عابد
15 - 46
مِرگی  کا روحانی علاج
سُوْرَۃُ الشَّمْس کو پڑھ کر مرگی والے کے کان میں پھونک مارنا بہت مفید ہے۔(جنتی زیور ص۶۰۲)
نَس چڑھ جانے کی فضیلت
 	اُمّ الْمُؤمِنِینحضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں کہ میں نے نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو فرماتے سنا : جب مومِن کی نس چڑھ جاتی ہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس کا ایک گناہ مٹادیتا ہے ، اُس کے لئے ایک نیکی لکھتا ہے اور اس کا ایک دَرَجہ بُلند فرماتا ہے۔			    (مُعْجَم اَ وْسَط ج۲ ص ۴۸حدیث ۲۴۶۰ )
پیٹ کی بیماری میں مرنے کی فضیلت
      سرکارِ عالی وقار، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ راحت نشان  ہے:مَنْ قَتَلَہٗ بَطْنُہٗ لَمْ یُعَذَّبْ فِیْ قَبْرِہٖ۔ یعنی جسے اس کے پیٹ(کی بیماری) نے مارا اُسے عذاب ِقبر نہ ہوگا۔			(تِرمِذی ج۲ص۳۳۴حدیث۱۰۶۶) 
    مُفَسِّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر  تِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اس کی شرح میں فرماتے ہیں : یعنی پیٹ کی بیماری سے مرنے والا عذابِ قبر سے محفوظ ہے کیونکہ اسے دنیا میں اس مَرَض کی وجہ سے بہت تکلیف پہنچ چکی ، یہ تکلیف ِقبر کا دَفْعِیَّہ (یعنی دُور کرنے والی)بن گئی ۔  ( مراٰۃ ج ۲ ص ۴۲۵)