میں تمہارے لئے کوئی ایسی بات نہیں جو تمہیں میرا خُون بہانے سے روک سکے …؟اب بھی اگرتمہیں میری بات میں یا میرے نواسَۂ رسول ہونے میں کوئی شک ہوتو سن لو! بخدا!مشرق ومغرب میں میرے سواروئے زمین پرکوئی نبی کانواسہ موجودنہیں ، ذرا بتاؤ تو سہی! کیاتمہیں مجھ سے اپنے کسی مقتول کا بدلہ طَلَب کرنا ہے ؟ یا میں نے تمہارا مال ضائع کر دِیا ہے کہ اُس کے بدلے مال چاہتے ہو؟ یا پھر اپنے زخمیوں کا قِصاص دَرکار ہے ( آخر کس چیز کابدلہ چاہتے ہو) …؟وہ بَدبَخْت خاموش رہے ۔
آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا : اے شَبَث بن رِبْعی!اے حَجّار بن اَبْجَر!اے قَیْس بن اَشْعَث!اے زید بن حارِث !کیا تم لوگوں نے ہی مجھے خُطُوط بھیج کر نہیں بُلوایا تھا…؟وہ صاف مُکَر گئے اور بولے : ہم نے تو ایسا نہیں کیا تھا ۔ آپ نے فرمایا : کیوں نہیں ، خُداعَزَّ وَجَلَّ کی قسم! تم ہی نے تو ایسا کیا تھا ۔ پھر فرمایا : اے لوگو! اگر تم میری بَیعت کرنا پسند نہیں کرتے تو مجھے چھوڑدو تاکہ میں کسی محفوظ جگہ چلا جاؤں ۔ بد نصیب قَیْس بن اَشْعَث بولا : اگرآپ اِبنِ زِیادکے حکم کے آگے سرِتسلیم خَم کرلیں( توچُھٹکارے کی کوئی صورت نکل سکتی ہے ) ۔ آپ نے فرمایا : اللہعَزَّ وَجَلَّ کی قسم! میں ہر گز اس کی بَیعت نہیں کروں گا ۔ اللہکے بندو! میں اپنے اورتمہارے رَبّ کی پناہ لیتا ہوں ، اِس سے کہ تم مجھے سنگسار کرو ۔ میں تمہارے اوراپنے رَبّ کی پناہ لیتا ہوں ، ہر اُس مُتَکَبِّر سے جو حِساب کے دن پر یقین نہیں رکھتا ۔ (1)
افسوس صد کروڑ افسوس! مال و زَراورعُہْدوں کی لالچ نے یزیدی لشکر کی آنکھوں پر گمراہی کی پٹّی باندھ دی تھی ، وہ بد نصیب لوگ دنیائے ناپائیدار کی فانی مَحَبَّت سے سَرشار اورشہرت واِقْتِدارکی ہَوَس میں گرِفتارتھے ، اُن کے دل پتّھرسے بھی زیادہ سخت ہوچکے تھے ،
________________________________
1 - الکامل فی التاریخ ، سنة احدی وستین ، ذکر مقتل الحسین ، ۳ / ۴۱۸ ، ۴۱۹ ، ملتقطا