حضرت سیِّدُناابُوہُرَیْرہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں : پھرمیں امامِ حسنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی خدمت میں حاضرہوااورانہیں سارا واقعہ سُنایاتوآپ نے فرمایا : میرے بھائی حسین نے جوبات کہی وہ درست ہے ۔ پھرآپ امام حُسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے پاس تَشریف لائے ، ان سے مُلاقات کی اور یُوں دونوں بھائیوں کے مابین جوشکررنجی تھی وہ دورہوگئی ۔ (1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہُواکسی مسلمان کے لئے جائزنہیں کہ وہ اپنے مسلمان بھائی سے تین دن رات سے زیادہ قَطْع تَعلُّق کرے ۔ مگر افسوس! آج کل ذرا ذراسی بات پرلوگ ناراض ہوجاتے اورایک دوسرے کی شکل تک دیکھناگوارانہیں کرتے ، معمولی رنجش پرخاندانوں میں جُدائی ہوجاتی اوربعض اوقات خونی رِشتے بھی قتل وغارت گری پراُتر آتے ہیں ۔ یہ مدنی ماحول سے دُوری اورعِلمِ دِین کی کمی کی وجہ سے ہوتاہے ، لہٰذاہمیں چاہئے کہ علم دین کے حصول کے لئے مدنی قافلوں میں سفرکریں ، ہفتہ وارسُنّتوں بھرے اجتماع اور مدنی مذاکروں میں شرکت کواپنامعمول بنائیں ، اِنْ شَآءَاللہعَزَّوَجَلَّعلم کاڈھیروں ذخیرہ ہاتھ آئے گایوں جہالت کے سبب ہونے والے گناہوں سے بچنے میں بھی کامیاب ہوں گے ۔
مغفرت سے مَحْروم :
حضورنَبِیِّ پاکصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا : پیراورجمعرات کوبارگاہِ الٰہی میں لوگوں کے اعمال پیش ہوتے ہیں ، تواللہعَزَّ وَجَلَّآپس میں عَداوت رکھنے اورقطْعِ رِحمی کرنے ( یعنی رشتہ توڑنے ) والوں کے عِلاوہ سب کی بخشش فرمادیتاہے ۔ (2)
________________________________
1 - ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی للطبری ، ذکر فضیلة لھما ، ص۱۳۷
2 - معجم کبیر ، ۱ / ۱۶۷ ، حدیث : ۴۰۹