Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
84 - 541
سمجھناچاہیے اور مُصِیبت پر صَبْر کا مُظاہَر ہ کرتے ہوئے اَجْرو ثواب کا خُوب خُوب ذَخیرہ کرنا چاہیے ۔ دعاہے کہاللہعَزَّ  وَجَلَّہمیں بے صَبری وناشُکرِی کی آفت سے بچاکرصَبْروشُکْرکی نعمت سے نوازے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم 
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن  کی آپس کی مَحَبَّت : 
	حضرت سیِّدُناابُوہُرَیْرہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مروی ہے کہرَسُوْلُاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشادفرمایا :  ’’ کسی مسلمان کے لئے یہ بات جائزنہیں کہ وہ اپنے مسلمان بھائی سے تین دن رات سے زیادہ قَطع تَعَلُّق کرے  ۔ ان میں جوبات چیت کرنے میں پہل کرے گا ، و ہ جنت کی طرف جانے  میں بھی سبقت کرے گا ۔   ‘‘ (1) حضرت سیِّدُناابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں : مجھے یہ بات پہنچی کہ حضراتحَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْنکے دَرْمِیان کوئی شَکَررَنْجی ہوگئی ہے ۔ چنانچہ میں امامِ حُسَینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی خِدمَت میں حاضِرہوکرعرض گزارہوا : لوگ آپ حضرات کی اِقْتِداکرتے ہیں اورآپ ہیں کہ ایک دوسرے سے ناراض اورباہَم قَطْع تَعلُّق کئے ہوئے ہیں ۔ آپ چونکہ چھوٹے ہیں لہٰذاابھی امام حَسَنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے پاس جائیں اورانہیں راضی کریں ۔ امام حُسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا : اے ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ!اگرمیں نے اپنے ناناجان ، رحمَتِ عالمیانصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکویہ ارشادفرماتے ہوئے نہ سُنا ہوتاکہ ’’ دوآدَمیوں کے درمیا ن قَطع تَعَلُّق ہوجائے ، توان میں جوبات چیت کرنے میں پہل کرے گا و ہ پہلے جنَّت میں جائے گا ۔   ‘‘ میں مُلاقات کرنے میں ضَرُورپَہَل کرتا ، مگرمیں اِس بات کوپسندنہیں کرتاکہ میں ان سے پہلے جنَّت میں چلاجاؤں ۔ 



________________________________
1 -    الزھدلابن مبارک ، باب النیة مع قلة الاملة   الخ ، ص۲۵۲ ، حدیث : ۷۲۶