شعرکی وضاحت : یوں توسرکارِمدینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکامُبارک سایہ سورج کی دھوپ اور چاند کی روشنی میں زمین پر نہ پڑتا تھا ، مگر جب آپ کے فیضان کا سایہحَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاپرپڑاتوسرانورسے سِینَۂ مُبارَکہ تک امامِ حسن اوروہاں سے قَدَمَیْن شَریْفَیْن تک امام حسین مشابہ ہوگئے ۔
اورقصیدۂ نورمیں لکھتے ہیں :
ایک سینہ تک مشابہ اِک وہاں سے پاؤں تک
حُسنِ سبطین ان کے جاموں میں ہے نِیما نورکا
صاف شکْلِ پاک ہے دونوں کے ملنے سے عِیاں
خطِ توام میں لکھا ہے یہ دو وَرقہ نورکا(1)
یاد رکھئے !سیِّدی اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی شاعری قرآن و حدیث کی ترجمانی اوربزرگوں کے اَقوال واَحوال کے مُطابِق ہے ۔ اعلیٰ حضرت نے حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کی پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم سے مشابہت کو یوں ہی نہیں لکھ دِیابلکہ
ترمذی شریف میں ہے کہ سیِّدُالاولیا ، مولیٰ مشکل کشا ، شیْرِخداامیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعلیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتے ہیں : حَسَن مکی مدنی مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کے سرانورسے لے کرسینَۂ مُبارَکہ تک مشابہ اورحُسَیْن سینَۂ مُبارَکہ سے قَدَمَین شَریْفَیْن تک مشابہ تھے ۔ (2)
________________________________
1 - حدائِقِ بخشش ، ص۲۴۹
2 - ترمذی ، کتاب المناقب ، باب مناقب ابی محمد الحسن بن علی الخ ، ۵ / ۴۳۰ ، حدیث : ۳۸۰۴