Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
76 - 541
 ہیں : جائزتعویذکہ قراٰنِ کریم یااَسْمائے اِلٰہیّہ( یعنیاللہ عَزَّ  وَجَلَّکے ناموں) یادیگراَذْکارودَعوات ( دُعاؤں) سے ہو ، اس میں اَصْلاً( بالکل) حَرَج نہیں بلکہ مُسْتَحَب ہے ۔ رَسُوْلُ اللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ایسے ہی مَقام میں فرمایاکہ ’’ مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُم اَنْ یَّنْفَعَ اَخَاہُ فَلْیَنْفَعْہٗ(1) یعنی تم میں جو شخص اپنے مُسلمان بھائی کو نَفْع پہنچاسکے ( تو اسے نَفْع) پہنچائے ۔   ‘‘  (2) 
خلاتِ شرع تعویذات وکلمات کاحکم : 
	اَلْبَتَّہ غیرشَرعی تعویذات اورغیرشرعی کلمات والے دَم ناجائزہیں جیساکہ سیِّدِی اَعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں :  ’’ وہ مَقْصودجس کے لئے وہ تعویذیاعمل کیا جائے ، اگر خِلاف ِشَرع ہو ، ناجائز ہوجائے گا ، جیسے عورتیںتَسْخِیْرِ شوہر( شوہر کو مَغْلُوب کرنے ) کے لئے تعویذکراتی ہیں ، یہ حکْمِ شرع کاعکس( یعنی خِلافِ شریعت) ہے ، یُونہی تَفْریق وعَداوَت ( یعنی آپس میں جُدائی ڈالنے اوردُشمنی پیداکرنے ) کے عمل وتعویذکہ مَحارِم( رشتہ داروں) میں کئے جائیں ، مثلاًبھائی کوبھائی سے جُداکرنا ، یہ قَطعِ رحم ہے اورقَطعِ رحم حرام ، یُونہی زَن وشو ( میاں ، بیوی) میں نِفاق ڈلوانا( بھی حرام ہے ) ۔ (3) 
مجلس مکتوبات و تعویذاتِ عطاریہ : 
	اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ!فی زمانہ شیْخِ طریقت ، امیْرِاہلسنّتدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہنے خَیْرخَواہِیِ مسلمین کے جَذبے کے تحت جہاں دیگرشعبہ جات قائم فرمائے ہیں ، وہیں ’’ مَجلِس مکتُوبات و 



________________________________
1 -    مسلم ، کتاب الطب ، باب استحباب رقیة من العين     الخ ، ص۹۳۱ ، حدیث : ۵۷۳۱
2 -    فتاویٰ افریقہ ، ص ۱۶۸
3 -    فتاوی رضویہ ، ۲۴ /  ۱۹۶