شیرینی وغیرہ کھانے ، پہننے ، کھیلنے کی اچھی چیز( جو) کہ شَرعاًجائزہے ، دیتا رہے ۔ بہلانے کے لئے جھوٹا وعدہ نہ کرے ، بلکہ بچے سے بھی وعدہ وہی جائز ہے جس کو پُوراکرنے کااِرادہ رکھتا ہو ۔ چندبچے ہوں توجوچیزدے سب کوبرابرویکساں دے ، ایک کودوسرے پردِینی فضیلت کے بغیرترجیح نہ دے ۔ ‘‘ (1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بچوں سے محبت کاایک اندازیہ بھی ہے کہ ہرطرح سے ان کاخیال رکھاجائے ، آنے والے خطرات سے انہیں محفوظ رکھنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ، جیساکہ پیارے مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمحَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکودم فرمایاکرتے تھے اورارشادفرماتے کہ میں تمہیںکَلِمَاتُ اللہ( اللہ کے کلمات) کی پناہ میں دیتا ہوں ۔ چنانچہ
دم درودکرنے کاجواز :
بخاری شریف میں حضرت سیِّدُنااِبْنِ عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُماسے مروی ہے کہ دوجہاں کے تاجْوَر ، سلطانِ بَحروبَرصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمحَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکو کَلِماتِ تَعوُّذکے ساتھ دَم فرماتے اورارشادفرماتے : تمہارے جَدِّ اَمْجد یعنی حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَامبھی اپنے صاحِبزادوں حضرت اسماعیل وحضرت اِسْحاقعَلَیْہِمَاالسَّلَامکواِنہی کَلِمات کے ساتھ دَم فرمایا کرتے تھے ۔ ( کلماتِ تعوُّذیہ ہیں : ) ’’ اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ کُلِّ شَیْطٰنٍ وَّھَامَّۃٍ وَّمِنْ کُلِّ عَیْنٍ لَّامَّۃٍیعنی میںاللہعَزَّوَجَلَّکے کامل کَلِمات کے ذریعے ہر شیطان و
________________________________
1 - فتاویٰ ر ضویہ ، ٢٤ / ۴۵۳ ، ملخصاً