فضائِلِ اہلبیت بزبانِ قراٰن :
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَہْلِ بیْتِ اَطْہارعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی شان بیان کرتے ہوئے اللہعَزَّ وَجَلَّپارہ 22 ، سُوْرَۃُ الْاَحْزَاب ، آیت نمبر33 میں ارشادفرماتاہے :
اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳) ( پ۲۲ ، الاحزاب : ۳۳)
ترجمۂ کنزالایمان : اللہتویہی چاہتاہے اے نبی کے گھر والو کہ تم سے ہر ناپاکی دُور فرما دے اور تمہیں پاک کرکے خُوب سُتھرا کردے ۔
اکثرمُفَسِّریْنِ کرام کی رائے ہے کہ یہ آیتِ مُبارَکہ حضرت سیِّدُناعلیُّ المرتضیٰ ، حضرت سیِّدَتُنافاطمہ ، حضرت سیِّدُناامام حَسَن اورحضرت سیِّدُناامام حُسَینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے حق میں نازِل ہُوئی ۔
ایک رِوایَت میں ہے کہ حُضُورجانِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم نے ان حضرات کے ساتھ اپنی باقی صاحِبزادیوں ، قَرابت داروں اور اَزْواجِ مُطَہَّرات کوبھی شامِل فرمایا ۔ (1)
امام طَبریرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کردہ آیَتِ مُقَدَّسَہ کی تفسیرکرتے ہوئے فرماتے ہیں : یعنی اے آلِ محمد!اللہتعالیٰ چاہتاہے کہ تم سے بُری باتوں اور فُحْشچیزوں کودُور رکھے اور تمہیں گُناہوں کے میل کُچیل سے پاک وصاف کردے ۔ (2)
صَدرُالافاضِل حضرتِ عَلامہ مولاناسیِّدمُفتی محمد نَعیم الدین مُرادآبادی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں : یہ آیَتِ کریمہ اَہْلِ بیتِ کرام کے فَضائل کامَنْبَعہے اورمعلوم ہوتا ہے کہ تمام اَخْلاقِ دَنِیَّہ( گھٹیااَخْلاق) واَحْوالِ مَذمُومَہ( ناپسندیدہ احوال) سے اُن کی تَطہیر( پاکی و طہارت)
________________________________
1 - الصواعق المحرقة ، الباب الحادی عشر ، الفصل الاول ، ص۱۴۴
2 - تفسیرطبری ، پ۲۲ ، الاحزاب ، تحت الآیة : ۳۳ ، ۱۰ / ۲۹۶